بڑی خبرآگئی: سلمان تاثیر کے بیٹے کے خلاف ’توہین مذہب‘ کے الزام میں مقدمہ درج

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 03, 2017 | 13:24 شام

 

میرا خیال ہے کہ یہ اس لیے ہو رہا ہیں کیونکہ اسی وقت پر میرے والد نے بھی توہینِ رسالت کے قانون اور آسیہ بی بی کے حق میں بات کی تھی: شان تاثیر
پاکستان کے صوبہ پنجاب کی پولیس نے سابق گورنرسلمان تاثیر کے بیٹے شان تاثیر کے خلاف توہین رسالت کے الزام کے تحت درج کیے گئے مقدمے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔

صوبہ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے شان تاثیر کی کرسمس کے موقع پر شیئر کی گئی ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے لاہور کے اسلام پورہ پولیس سٹیشن میں توہینِ رسالت کے قانون 295-A کے تحت نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
سٹیشن ہاوس افسر (ایس ایچ او) ناصر حمید نے ذرائع کو بتایا کہ اس ویڈیو کو فرانزک ٹیسٹس کے لیے بھیجا جائے گا تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ ویڈیو اصلی ہے اور اس میں موجود شخص وہی ہے جس نے اپنا تعارف کرایا ہے۔

ایس ایچ او ناصر حمید کے مطابق پولیس کو ایک یو ایس بی سِٹک موصول ہوئی جس میں مذکورہ ویڈیو موجود تھی۔ اِس کے مواد کو سننے کے بعد پولیس نے ایس ایچ او ناصر حمید کی مدعیت میں توہینِ رسالت کے قانون 295-A کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
اس قانون کے مطابق جان بوجھ، کر بد نیتی پر مبنی کیے جانے والے ایسے اقدام جس سے کسی فرد یا گروہ کے مذہبی خیالات مجروح ہوں کے خلاف کاروائی کی جا سکتی ہے۔ اس قانون کے تحت سزا دس سال قید، جرمانہ یا دونوں ایک ساتھ سنائی جا سکتی ہیں۔
ذرائع سے بات کرتے ہوئے شان تاثیر نے کہا کہ وہ ایک طویل عرصے سے توہینِ رسالت کے قانون کے بارے میں بات کرتے آرہے ہیں لیکن ان کو اندازہ نہیں تھا کے اس ویڈیو کے بعد اتنا شدید رد عمل سامنے آئے گا۔
’میرا خیال ہے کہ یہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ میرے والد نے بھی توہینِ رسالت کے قانون اور آسیہ بی بی کے حق میں بات کی تھی۔‘

شان تاثیر نے کہا کہ وہ اور ا±ن کا خاندان اس وقت پاکستان میں موجود نہیں ہے لیکن وہ اپنے کام کے سلسلے میں باقاعدگی سے پاکستان جاتے ہیں۔
' توہین رسالت کے قانون اور مذہبی انتہاپسندی کے متاثرین کی مدد کے لیے میں پاکستان آتا رہتا ہوں لیکن اب تھوڑی احتیاط برتنی ہوگی۔'
یاد رہے کہ چھ سال قبل سلمان تاثیر کو توہین رسالت کے قانون کے خلاف اور عیسائی خاتون آسیہ بی بی کے حق میں بات کرنے پر ان کے اپنے پولیس گارڈ ممتاز قادری نے ہلاک کر دیا تھا۔پچھلے سال ممتاز قادری کو اس جرم کی پاداش میں سزائے موت دے دی گئی تھی۔ آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے۔