فوج میں بھی جنسی حملے عروج پر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 01, 2016 | 16:33 شام

 

کینیڈا (شفق ڈیسک) گزشتہ سال کینیڈا کی فوج کے 960 اراکین نے خود پر جنسی حملے رپورٹ کئے اور فوج کی 27 فیصد خواتین کو اپنے کیریئر میں ایسے حملوں کا نشانہ بننا پڑا ہے۔ کینیڈا میں ہونیوالے ایک تاریخی سروے مں کہا گیا کہ گزشتہ 12 ماہ میں فوج کے 1 اعشاریہ 7 افراد کو جنسی حملوں کا نشانہ بننا پڑا ہے جو ملک میں کام کرنیوالے تمام افراد کی شرح 0 اعشاریہ 9 فیصد سے دوگنی زیادہ ہے۔ اسٹیٹس کینیڈا سروے کیمطابق 840 فوجیوں نے بتایا کہ انہیں نامناسب انداز میں چھوا گیا، 150 نے جنسی حملے رپورٹ کئے جب

کہ 110 نے گزشتہ 12 ماہ میں بغیر رضامندی کے 110 سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔ سروے میں 43 ہزار سے زیادہ جواب دیئے گئے اور فوجیوں میں جواب کی شرح 61 فیصد رہی۔ اس میں پایا گیا کہ عورتوں کو مردوں سے چار گنا زیادہ جنسی حملوں کا نشانہ بننا پڑا۔ کینیڈا میں خواتین کل فوج کا 15 فیصد ہیں۔ مغربی افواج میں جنسی جرائم کے واقعات بہت بڑھتے جا رہے ہیں اور امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے مئی میں بتایا تھا کہ اس کی افواج میں آج بھی ایسے واقعات کو رپورٹ نہیں کیا جاتا۔ کینیڈین سروے نے ظاہر کیا کہ خواتین کو زیادہ تر بالائی عہدے والے فوجیوں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔ گزشتہ 12 ماہ میں حملوں کا نشانہ بننے والی 49 فیصد خواتین کو اپنے سپروائزر یا کسی دوسرے اونچے درجے کے فوجی نے حملے کا نشانہ بنایا۔ سروے میں حصہ لینے والے 10 میں سے 8 فوجیوں نے نامناسب جنسی یا امتیازی رویے کو دیکھا یا سنا ضرور ہے، جس میں لطیفے، غیر ضروری تبصرے، جنسی مواد، گالیاں ملنے یا تعلق رکھنے کے لئے دباؤ شامل ہیں۔