مولانا لدھیانوی اور دہشت گرد؟ چوہدری نثار پھر دفاعی پوزیشن میں آگئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 03, 2017 | 10:03 صبح

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سانحہ کوئٹہ ازخود نوٹس کیس میں وزیر داخلہ چودھری نثارنے جواب سپریم کورٹ میں جمع کراتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ سےمتعلق آبزرویشن دیتے ہوئے کمیشن نے حقائق سامنے نہیں رکھے۔

جمعہ کے روز وزیر داخلہ چودھری نثار نے اپنے وکیل مخدوم حامد کے ذریعے سپریم کورٹ میں جواب کردایا۔جواب میں کہا گیا ہے کہ وزیر داخلہ کی سربراہی میں 3سال میں دہشتگردی ختم کرنے کیلیےبے پناہ اقدامات کیے 3سال میں ملک کی سیکیورٹی کی صورتحال اس کامنہ بولتاثبوت ہے۔جواب ک

ے مطابق  جس ملاقات کا ذکر کیا گیا وہ ملاقات دفاع پاکستان کونسل سے تھی وزیرداخلہ معلوم نہیں تھا مولانا سمیع الحق کیساتھ احمد لدھیانوی بھی ہونگے، سپاہ صحابہ پاکستان اور  ملت اسلامیہ اوراہلسنت والجماعت کالعدم جماعتیں ہیں یہ جماعتیں مولانا احمد لودھیانوی سے منسلک ہیں لیکن ریکارڈ میں اہلسنت والجماعت کے رہنما احمد لدھیانوی کا نام نہیں یہ فرض نہیں کیا جا سکتا مولانا احمد لدھیانوی اہلسنت والجماعت کے لیڈر ہیں یہ ضروری نہیں شدت پسند تنظیم کے سربراہ کو بغیر کسی دفعہ کےدہشتگرد قرار دیا جائے کسی شخص کو دہشتگرد ثابت کرنے کیلیے اس پر دہشتگردی کی دفعات کا ہونا لازم ہے۔