ٹیسٹ میچ سیریز پاکستان کے لیے چیلنج بن گیا۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 13, 2016 | 18:40 شام

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک):پاکستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلوی سرزمین پر 11 ٹیسٹ سیریز کھیل چکی ہے لیکن ابھی تک وہ کوئی ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ اس نے 21 سال سے آسٹریلیا میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا ہےپاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ جمعرات سے برسبین میں شروع ہو رہا ہے۔ویسٹ انڈیز کے خلاف شارجہ اور پھر نیوزی لینڈ کے دورے میں دونوں ٹیسٹ میچوں کی شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کو اپنے پست حوصلے بحال کرنے کے لیے غیر معمولی کارکردگی دکھانے کے سخت چیلنج کا س

امنا ہے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلوی سرزمین پر 11 ٹیسٹ سیریز کھیل چکی ہے لیکن ابھی تک وہ کوئی ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ اس نے 21 سال سے آسٹریلیا میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا ہے۔پاکستان کی آخری کامیابی دسمبر سنہ 1995 میں سڈنی ٹیسٹ میں تھی جب اعجاز احمد کی سنچری اور مشتاق احمد کی نو وکٹوں کی عمدہ کارکردگی نے اسے 74 رنز سے کامیابی دلائی تھی۔برسبین کا گابا گراؤنڈ آسٹریلوی ٹیم کا مضبوط گڑھ ہے جہاں وہ آخری 27 ٹیسٹ میچوں میں ناقابل شکست ہے جن میں20 اس نے جیتے ہیں۔گابا کی وکٹ اس وقت آسٹریلیا کی تیز ترین وکٹ سمجھی جاتی ہے۔برسبین کا گابا گراؤنڈ آسٹریلوی ٹیم کا مضبوط گڑھ ہے جہاں وہ آخری 27 ٹیسٹ میچوں میں ناقابل شکست ہے جن میں20 اس نے جیتے ہیںپاکستانی ٹیم نے برسبین میں چار ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں جن میں سے تین میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ ایک ٹیسٹ ڈرا ہوا ہے۔مصباح الحق سلو اوور ریٹ کی پاداش میں ایک میچ کی معطلی کے بعد دوبارہ پاکستانی ٹیم کی قیادت سنبھالیں گے۔پاکستانی ٹیم منیجمنٹ لیگ سپنر یاسر شاہ کی فٹنس سے فکر مند ہے جو کمر کی تکلیف کے سبب کرکٹ آسٹریلیا الیون کے خلاف سہ روزہ میچ نہیں کھیل پائے تھے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے آسٹریلوی کوچ مکی آرتھر اپنی سابقہ ٹیم کے مدمقابل ہو رہے ہیں۔مکی آرتھر کو تین سال قبل آسٹریلوی ٹیم کے دورۂ بھارت میں کھلاڑیوں کے ساتھ ہونے والے اختلافات کے بعد کوچ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز ہارنے کے بعد آسٹریلوی ٹیم میں متعدد تبدیلیاں کی تھیں جو کارآمد ثابت ہوئیں اور آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو ایڈیلیڈ کے ڈے نائٹ ٹیسٹ میں شکست دی جس کے بعد سلیکٹرز نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے انہی 12 کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کو برقرار رکھا ہے۔آسٹریلوی ٹیم پاکستانی بیٹنگ کو بکھیرنے کے لیے فاسٹ بولر مچل سٹارک پر نظریں جمائے بیٹھی ہے جن کا کہنا ہے کہ ان کے پاس پاکستانی بیٹنگ لائن کو تتر بتر کرنے کا پلان موجود ہے اور آسٹریلوی ٹیم کے پاس سنہری موقع بھی ہے کہ وہ پاکستانی بیٹنگ کی کمزوری سے بھرپور فائدہ اٹھائے۔پاکستان کی موجودہ ٹیم میں صرف چار کھلاڑی مصباح الحق، یونس خان، سرفراز احمد اور محمد عامر اس سے قبل آسٹریلیا میں ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں۔