چین کی شمالی کوریا امریکہ اور جنوبی کوریا کو وارننگ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 09, 2017 | 06:12 صبح

بیجنگ (مانیٹرنگ)چین نے تجویز پیش کی ہے کہ شمالی کوریا بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظر اپنے جوہری ہتھیاروں کے ٹیسٹ معطل کر دے۔ وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ اس اقدام کے بدلے میں امریکہ اور جنوبی کوریا اپنی مشترکہ سالانہ فوجی مشقیں بھی روک سکتے ہیں جو کہ شمالی کوریا کو مسلسل پریشان کرتی ہیں۔سالانہ پارلیمانی اجلاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے چینی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا تیزی سے ایک دوسرے کی جانب بڑھتی ہوئی دو ٹرینوں کی طرح ہے جہاں کوئی کسی کو راستہ دینے کے لیے تیار نہیں۔ فوجی کارروائیوں

کی معطلی کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے پہلا قدم ہوں گے۔ انہوں نے پوچھا کیا دونوں فریق ایک دوسرے سے ٹکرانے کے لئے تیار ہیں؟ انہوں نے کہا کہ فوجیوں کارروائیوں کی معطلی کشیدگی کم کرنے اور مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لئے پہلا قدم ہوں گے۔ پیر کو شمالی کوریا کی جانب سے ٹیسٹ کئے جانے والے میزائلوں میں تین جاپان کی سمندری حدود میں گرے جس کے بعد جاپانی وزیراعظم سنزوآبے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ خطہ خطرے کی ایک نئی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کمیونسٹ شمالی کوریا کی طرف سے کئے گئے تازہ ترین میزائل تجربات کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ چین جنوبی بحیرہ چین کے استحکام کو نقصان پہنچانے کی کسی کو بھی ہر گز اجازت نہیں دے گا۔جنوبی بحیرہ چین کی صورتحال چین اور آسیان ممالک کی مشترکہ کوششوں کے باعث پر سکون ہے اور یہ خطے اور دنیا کے لئے خوش آئند ہے۔ جنوبی بحیرہ چین کے بارے میں فریقین کے ضابطہ اخلاق پر مکمل اور موثر طورپر عملدرآمد کیا گیا ہے اور اس تنازعے کے براہ راست فریقین مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے اپنے تنازعات کو طے کرنے کے لئے صحیح راستے پر واپس آ رہے ہیں۔ یہ بات چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے جنوبی بحیرہ چین کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور آسیان ممالک جنوبی بحیرہ چین کے ضابطہ اخلاق کے بارے میں صلاح مشورے پر پیشرفت کررہے ہیں تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے ، چین اور آسیان ممالک کے مشترکہ ورکنگ گروپ نے فروری کے اختتام تک جنوبی بحیرہ چین کے فریم ورک پر پہلے ڈرافٹ پر نمایاں پیشرفت کی ہے۔ اگر اس موقع پر کسی نے ان کوششوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو اسے پورے خطے میں کوئی تعاون حاصل نہیں ہو گا ۔انہوں نے مزید کہا کہ اکیسویں صدی میں چین جہاز رانی پر مزید تعاون کا خواہش مند ہے اور مختلف فریقین کے درمیان عظیم تر اعتماد چاہتا ہے ، بالخصوص چین اور امریکہ کے درمیان بھی اگر ہم اپنی سوچ تبدیل کر لیں تو وسیع سمندر تعاون کے لئے بھی وسیع بنیاد فراہم کرسکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اور فلپائن کے تعلقات درست سمت میں واپس آرہے ہیں جس سے دونوں ملکوں کے عوام اورخطے کے دیگر ممالک کو فائدہ حاصل ہورہا ہے ۔