ایک سو میٹر سے زیادہ بلندی کے حامل ڈھائی سو سے زیادہ پل ک

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 09, 2016 | 20:01 شام

ولمبو(شفق ڈیسک) جنوب مغربی چین میں 565 میٹر کی بلندی پر تعمیر کیا جانے والا بیپان جیانگ پل مکمل کر لیا گیا۔ یہ پْل جنوب مغربی چین کے پہاڑی علاقے میں تعمیر کیا گیا ہے جو چین کے دو صوبوں یونان اور گوئی ڑو کو ایک دوسرے سے ملا دے گا۔چینی میڈیا کے مطابق دریائے بیپان جیانگ کے اوپر بنائے جانے والے اس پل کی تعمیر سن 2012ء میں شروع ہوئی تھی۔ اس پْل کو ٹریفک کیلئے رواں سال کھول دیا جائے گا جس کے بعد صوبے گوئی ڑو کے شہر لیو پانشوئی سے صوبے یونان کے شہر سوان وائی تک کی مسافت پانچ گھنٹے سے کم ہو کر دو گھنٹے
سے بھی کم رہ جائے گی۔یہ پل تقریباً ایک کلومیٹر چوڑی وادی پر بنایا گیا ہے۔ اس کی مجموعی لمبائی ایک ہزار تین سو اکتالیس میٹر ہے۔150کلومیٹرطویل پل صوبوں یونان اور گوئی ڑو کو ملائے گا، 139ملین یورولاگت آئی ہے بیپان جیانگ پل کا ایک سرا ایک چٹان پر اور دوسرا دوسری چٹان پر بنایا گیا ہے اور یہ زمین کی سطح سے پانچ سو پینسٹھ میٹر بلند ہونے کی وجہ سے بلاشبہ دنیا کا بلند ترین پل ہے تاہم زمین کی سطح سے لے کر اوپر تک انسانی ہاتھوں سے تعمیر کیا جانے والا سب سے بڑا پل اب بھی جنوبی فرانس میں ہے۔ میو ویاڈوک کے ستون سطحِ زمین سے شروع ہو کر تین سو پینتالیس میٹر کی بلندی تک جاتے ہیں۔ بیپان جیانگ پل کے ستون دریا کے دونوں طرف کافی دوری پر تعمیر کیے گئے ہیں اور اْن کی بلندی تقریباً دو سو پچاس میٹر ہے درمیان میں اس پل کی زمین کی سطح سے اونچائی 565 میٹر ہے اور یوں اسے بجا طور پر دنیا کا بلند ترین پل کہا جا رہا ہے۔اِس پْل کی تعمیر سے پہلے اس وادی کے دونوں طرف رہنے والوں کو ایک دوسرے کی جانب جانے کیلئے طویل ہی نہیں بلکہ خطرناک اور دشوار گزار پہاڑی راستوں سے ہو کر جانا پڑتا تھا تاہم اب اِس پل کی وجہ سے یہ سفر کہیں زیادہ مختصر ہی نہیں بلکہ محفوظ بھی ہو جائیگا۔ یہ پل چین کی تین ہزار کلومیٹر طویل موٹر ویجی 56 کے ایک حصے کے طور پر تعمیر کی گئی ہے۔ آج کل اس پل کی آرائش و زیبائش کا کام آخری مراحل میں ہے۔ تقریباً ڈیڑھ کلومیٹر طویل یہ پل دنیا کے اب تک کے جس بلند ترین پل کا ریکارڈ توڑے گا، وہ بھی چین ہی میں ہے۔ سی ڈو ریور برِج جو 472 میٹر بلند ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس پل کی تعمیر یر 139 ملین یورو کی لاگت آئی ہے۔ چینی صوبے گوئی ڑو میں اقتصادی ڈھانچے کی تعمیر و ترقی پر بے پناہ پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے۔ یہ صوبہ 2020ء میں ایک سو میٹر سے زیادہ بلندی کے حامل 250 سے زیادہ پل تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔