بیجنگ دور جدید میں نقل روکنے کا نیا طریقہ دریافت

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 04, 2017 | 17:24 شام

 

بیجنگ (شفق ڈیسک) استادوں نے طالب علموں کو دائیں بائیں دیکھنے سے روکنے کیلئے سر پر اخبار پہنائے جسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ چین کے ایک سکول میں اساتذہ نے طالب علموں کو نقل سے روکنے کا کم خرچ اور مؤثر حل پیش کرتے ہوئے ان کے سروں کے عین درمیان بڑے اخبار اوڑھا دیئے۔ چین کے صوبے آن ہوئی کے ایک مڈل سکول کی تصاویر پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے جس میں درجنوں طالب علموں کے سروں کو دوپٹے کی طرح اخباروں سے ڈھانپا گیا ہے۔ یہ تصاویر جب سے پیپلز ڈیلی آن لائن کی ایک حالیہ اشاعت میں شائع ہوئی

ں تب سے لوگوں کی جانب سے ان پر نکتہ چینی بھی کی جارہی ہے۔ یہ واقعہ جس سکول میں پیش آیا اسکے ترجمان کا کہنا ہے کہ اصل میں اخبارات اوڑھانے کا عمل امتحان کے متعلق نہیں بلکہ یہ اساتذہ اور بچوں کے درمیان ایک کھیل تھا جس کے ذریعے انہیں امتحان کے دباؤ کی تربیت فراہم کی گئی تھی۔ سکول کیمطابق تمام طالب علموں نے بخوشی اس میں حصہ لیا تھا۔ لیکن ان تصاویر کے بعد عوام کے درمیان ایک بحث چھڑ گئی ہے کہ آیا نقل سے روکنے کا یہ طریقہ درست ہے؟ ایک اطلاع کے مطابق یہ تصاویر امتحان لینے والے ایک استاد نے کھینچ کر پوسٹ کی ہیں۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑے اخبار کے درمیان سوراخ کر کے اسے طالبعلموں کے سر میں پھنسایا گیا ہے اور دائیں بائیں اخبار کی وجہ سے وہ کچھ بھی دیکھنے سے قاصر ہیں۔ ایک استاد نے اس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ طالب علموں کو نقل سے روکنے کا کوئی طریقہ نہیں بلکہ ان کی خود اعتمادی کو نفسیاتی دھچکا پہنچانے کا ایک فضول عمل ہے جبکہ کچھ لوگوں نے اسے چینی طریقہ تعلیم کے لیے شرمناک قرار دیا ہے۔