دیوار چین بنانے کی بڑی وجہ سامنے آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 17, 2017 | 15:05 شام

 

بیجنگ (شفق ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کیمطابق تاریخی دیوار چین کے بڑے ٹکڑے کٹاؤ کا شکار ہیں اور بہت سے حصے ایسے ہیں جو ایک بارش کیساتھ زمین بوس ہو سکتے ہیں۔ اخبار کیمطابق قدرتی آفات بھی دیوار کی خستہ خالی کے عمل کو تیز کر رہے ہیں۔ ماہرین کیمطابق اگر موجودہ صورت حال کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات نہ کئے گئے تو آنیوالے سالوں میں وال آف چائنہ کے مزید حصے مسمار ہونے کا خدشہ ہے۔ دیوارِ چین دنیا میں انسانی ہاتھوں سے بنایا جانیوالا سب سے بڑا تعمیراتی کام ہے اور اسکی لمبائی تق

ریباً پانچ ہزار کلومیٹر ہے۔ دنیا کے سات عجوبوں میں سے ایک دیوار چین کی تعمیر کی ابتداء تقریباً دو ہزار سال قبل شروع ہوئی تھی۔ چین کے پہلے بادشاہ شی ہیوانگ تی نے دشمنوں سے ملک کو محفوظ رکھنے کیلئے یہ دیوار تعمیر کروانا شروع کی تھی۔ دیوار کے اوپر 25 ہزار چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ ان چوکیوں کی مدد سے حملہ آوروں کی نقل و حرکت دیکھا جاسکتا ہے۔ 1987ء میں دیوار چین کو یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ دیوار چین کے بارے میں کئی افسانوی باتیں بھی مشہور ہیں۔ کئی خلاء نوردوں نے دعویٰ کیا کہ یہ زمین پر واحد چیز ہے جو خلاء سے نظر آتی ہے۔ بعض نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ خلاء سے اس کی تصویر لے لی گئی ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں سیاح ہر سال انسانی ہاتھوں سے تراشے اس عجوبے کو دیکھنے چین کا رخ کرتے ہیں۔