فلپائن نے چین سے تعلقات بنانے کے بعد امریکہ سے تعلق ختم کر دیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 20, 2016 | 18:57 شام

 

بیجنگ (شفق ڈیسک) امریکا چین کا مقروض ہے تو وہ کس طرح خود کو طاقتورترین ملک قرار دیتا ہے امریکا کے طویل المدت اتحاری فلپائن نے واشنگٹن سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے چین سے اپنے تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹرٹی 4 روزہ دورہ پر چین میں موجود ہیں جہاں انہوں نے چینی حکام سے ملاقات میں اعلان کیا کہ آئندہ فلپائن کا امریکا سے کوئی تعلق نہیں اور اب بہت ہوگیا امریکا کو ہماری زندگی کو کنٹرول کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہ

یں۔ انہوں نے امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا کس طرح اپنے آپ کو دنیا کا طاقتور ترین صنعتی ملک قرار دے سکتا ہے کیوں کہ وہ خود چین کا مقروض ہے اور اب تک اس نے واجب الادا رقم ادائیگی بھی نہیں کی۔ فلپائنی صدر کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب انہوں نے چین کے دورے کے موقع پر چینی صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کی اور دونوں ممالک نے اعتماد اور دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ فلپائنی صدر نے اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کو تاریخی قرار دیا۔ فلپائنی صدر نے جنوبی چین کے سمندر میں امریکا کیساتھ ہونیوالی مشترکہ گشت بھی معطل کردی اور انہوں نے فلپائن اور امریکا کی فوجی مشقوں کو بھی ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ چین نے 2012ء میں فلپائن کے صنعتی زون اسکاربروٹ شول کا محاصرہ کرلیا تھا جبکہ اس معاملے کو عالمی ٹریبونل میں لے جایا گیا اور اس کا فیصلہ چین کے حق میں آیا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تمام متنازع مسائل حل کرنے کیلئے دوستانہ ماحول میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت خارجہ نے چینی صدر کے بیان کے حوالے سے کہا کہ صدر ژی جن پنگ نے کہا کہ دونوں ممالک پڑوسی ہیں اس لئے دونوں ملکوں کے درمیان دشمنی یا محاذ آرائی نہیں ہونا چاہیئے تاہم مشکل معاملات پر بات چیت کو کچھ عرصے کیلئے التوا میں ڈال دینا چاہیئے۔