چائنہ نے اقتصادی راہداری پر سو ملکوں کے تاثرات اپنی رپورٹ میں پیش کر دیئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 01, 2017 | 19:21 شام

بیجنگ (شفق ڈیسک) چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ 2016ء میں چین کی عظیم الشان کامیابیوں کا اہم حصہ ہے جو چین کے روڈ اینڈ بیلٹ منصوبے کا ایک عظیم اور اہم منصوبہ ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ منصو بہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گیا اور ا س کا گذشتہ تین برسوں کے دوران وسیع پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا، 2016ء میں کئی ملکوں کی کوششوں سے اس منصوبے نے کئی یادگار منصوبوں پر عملدرآمد کے باعث کئی شعبوں میں بڑی کامیابیاں حاصل کیں، دنیا بھر کے سو سے زیاد ہ ممالک اور عالمی تنظیموں نے اس منصوبے کی حمایت کی یا اس میں حص

ہ لینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جبکہ چین نے ان میں سے چالیس سے زیادہ ممالک کیساتھ تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چینی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونیوالی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ عالمی ترقی میں سست روی اور عالمی مالیاتی مارکیٹ میں منڈی جیسے چیلنجوں کے باوجود چین نے دو ہزار سولہ میں بنیادی اصلاحات کی ہیں اور اس نے عالمی سطح پر تیزی سے اپنے اثر و رسوخ میں اضافہ کیا ہے، چین میں اقتصادی استحکام گزرنے والے سال میں چین کی ایک اور بڑی کامیابی ہے، چینی سرمایہ مارکیٹ میں مدوجزر جو 2016ء کے آغاز میں نظر آرہا تھا،خیال کیا جا رہا تھا کہ اس کے باعث یہ سال سخت ثابت ہو گا تاہم اس آغاز کے باوجود سال کے اختتام پر چینی معیشت اپنی ٹھوس بنیادوں پر قائم ہے اور حکومت نے سالانہ پیداوار کا جو ہدف مقرر کیا تھا وہ حاصل کر لیا گیا ہے۔ رپورٹ کیمطابق سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی سالانہ قومی پیداوار کی شرح 6.7 فیصد رہی جو حکومت کے طے کردہ ہدف 6.5 اور 7 فیصد کے درمیان ہے، چین میں اس مہینے کے اوائل میں سینٹرل اکنامکس ورک کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر چینی رہنماؤں نے کہا تھا کہ چین کی معیشت زیادہ کوالٹی اور اہلیت کے لحاظ سے 2016ء میں مناسب شرح پر قائم رہیگی۔ رپورٹ کیمطابق چین نے غربت کے خاتمے کیلئے بھی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس سال چینی حکومت ایک کروڑ افراد کو غربت سے نجات دلانے کیلئے اپنے اہداف پر کام کر رہی ہے۔