بھائی کی جان بچانے کے لیے بہن نے اپنے بچے کی قربانی دے ڈالی، دنیا عش عش کر اٹھی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 21, 2016 | 15:16 شام

بیجنگ (ویب  ڈیسک) چین میں اگرچہ  اسقاط حمل کو اچھا نہیں سمجھا جاتا  لیکن یہاں صوبہ  ہانگ زو سے تعلق رکھنے والی ایک 24 سالہ خاتون نے ایک ایسے مقصد کے لئے اپنے ہونے والے بچے کی قربانی دے ڈالی  کہ سب اس کی تعریف کرنے  پر مجبور ہوگئے۔ ایک انٹرنیشنل ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق یانگ لی نامی خاتون تین ماہ کی حاملہ تھیں۔ وہ اور ان کے اہلخانہ ابھی سے ننھے مہمان کی آمد کے بے تابی سے منتظر تھے لیکن اسی دوران بدقسمتی سے یہ پتہ چلا  کہ یانگ لی کے بڑے بھائی یانگ جون مدافعت

ی نظام کے کینسر لمفوما میں مبتلا تھے۔ اور  ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ یانگ جون کی جان بچانے کے لئے انہیں ہڈی کے گودے کے ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لئے اس کے قریبی رشتے داروں کے ٹیسٹ لئے گئے تو پتہ چلا کہ صرف یانگ لی یعنہ کینسر کے مریض کی بہن  کا بون میرو ٹرانسپلانٹ کے لئے بہترین تھا ، لیکن اس کے حاملہ ہونے کی وجہ سے اس کے جسم سے بون میرو کا حصول ممکن نہیں تھا۔ اس مشکل مرحلے پر یانگ لی کے سامنے دو ہی راستے تھے، یا اپنے ہونے والے بچے  کی زندگی منتخب کرے اور بھائی کو موت کے منہ میں جانے دے یا پھر بائی  کی جان بچا کر اپنے بچے کو قربان کر دے ۔ ۔ جب یانگ لی  نے اپنے خاوند اور دیگر اہلخانہ سے مشورہ کیا تو انہوں نے اسے اجازت دے دی کہ وہ چاہے تو اپنے بھائی کی جان بچانے کے لئے اپنا حمل ضائع کرسکتی ہے۔ یانگ لی کا کہناتھا کہ ان کے لئے اپنے بچے کو پیدا ہونے سے قبل ہی ختم کردینا بہت دردناک فیصلہ تھا لیکن اپنے بھائی کی جان بچانے کے لئے انہیں یہ کرنا پڑا۔ ان کے جسم سے بون میرو لینے کے بعد ان کے بھائی کے جسم میں ٹرانسپلانٹ کردیا گیا ہے، جس کے بعد وہ تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہے۔