امریکہ نے روس کی برتری تسلیم کرلی،اب امریکہ ٹکڑے ہونے اور تباہی سے نہیں بچ سکتا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 12, 2016 | 08:47 صبح


لاہو (خصوصی رپورٹ) امریکی سی آئی اے دنیا میں حکومت سازی اور حکومتوں کے خاتمے حتیٰ کہ کئی حکمرانوں کواقتدارہٹانے اور کئی کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی شہرت رکھتی ہے مگر اب اس کی حیثیت بیمار اور خارش زدہ کتے کی سی ہوگئی ہے جو صرف گرج ہی سکتا ہے اس میں کاٹنے کی ہمت نہیں رہی۔کہاں وہ طاقتور  سی آئی اے اور آج کی سی آئی ا ے جو واویلا کررہی ہے نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانا روس کا اولین مقصد تھا۔ روس نے امریکی انتخابات میں مداخلت کر کے ڈونلڈ ٹرمپ کو جتوانے میں اہم

کردار ادا کیا۔اگر روسی کے جی بی  کے پاس اتنی جدید ٹیکنالوجی ہے اور اس کے امریکہ کے اندر تک گھسنے کے ذرائع ہیں جن سے سی آئی اے بے خبر رہی تو امریکہ کا وجود تادیر قائم نہیں رہ سکتا۔ادھر اوباما بھی کانوں کے کچے ثابت ہوئے۔ امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس کی جانب سے الیکشن کے دوران روسی مداخلت کی تحقیقات کے بڑھتے ہوئے مطالبے کے بعد صدارتی انتخابات کے دوران ہونے والے سائبر حملوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کی جانب سے انہیں جتوانے کے لئے روسی مدد کی تردید کر دی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن جتوانے میں روسی مدد کی بات کرنے والے وہی لوگ ہیں جو کہتے تھے کہ صدام حسین نے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار (ڈبلیو ایم ڈیز) جمع کر رکھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی انتخابات تاریخ کی سب سے بڑی الیکٹورل کالج فتح کے ساتھ کافی پہلے ختم ہو چکے ہیں لہذا امریکا کو ایک بار پھر سے عظیم بنانے کے لئے آگے چلا جائے۔ سائبر حملوں کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہیکنگ روس سے بھی ہو سکتی ہے۔ چین سے بھی اور نیو جرسی میں بیٹھ کر بھی کوئی شخص ہیکنگ کر سکتا ہے۔