مراد علی شاہ خم ٹھونک کر وزیراعظم کے سامنے آ گئے،آئی کی چھٹی کے بعد ایک اور اقدام چیلنج کردیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 22, 2016 | 06:57 صبح

 

 

 

 

کراچی (مانیٹرنگ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیراعظم نوازشریف کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیاہے کہ وہ ریگولیٹری اتھارٹیز وفاقی وزارتوں کو منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کرائیں، یہ فیصلہ مفادات کا تصادم ہے جس سے ریگولیٹری اتھارٹیز کی آزادی متاثر ہوگی۔ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بغیر یہ فیصلہ غیر آئینی ہے ، وزیراعظم نوٹیفکیشن کو منسوخ کرائیں اور عوامی مفاد میں ریگولیٹری فنکشن کو آزادانہ طور پر کام کرنے کو یقینی بنائیں۔ ان

ہوں نے ان کی 20 دسمبر کو الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں وسیع پیمانے پر رپورٹ ہونے والی خبر کی جانب توجہ مبذول کرائی کہ جس میں وفاقی حکومت نے ریگولرٹیز باڈی کا انتظامی کنٹرول کیبنیٹ ڈویژن سے متعلقہ لائن منسٹریز کو منتقل کر دیا ہے۔ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ حقیقت میں ریگولیٹری اتھارٹیز لائن منسٹریز کے تحت کام کرنے والی کمپنیوں کے تجارتی آپریشن کو آزادانہ طریقے سے ریگولیٹ کرتی ہیں۔ کونسل آف کامن انٹریسٹ (سی سی آئی)کے مستقل سیکریٹیریٹ کی دفعہ 154۔(I) اور (3) کے تحت ریگولیٹری اتھارٹیز کو کنڑول کرنا چاہیے اور کہا کہ کیبنٹ ڈویژن ان اداروں کو کنٹرول کر رہی ہے ۔ تمام ریگولیٹری اتھارٹیز وفاقی قانون سازی کی فہرست کے انٹری نمبر 6حصہ دوئم کے وفاقی قانون کے تحت قائم کی گئی ہیں او رسی سی آئی ا نکو سپروائز ،کنٹرول اور پالیسی و ضع کرنے کے حوالے سے مجاز فورم ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے خط میں کہا کہ وفاقی حکومت نے ریگولیٹری اتھارٹیز کا کنٹرول کیبٹ ڈویژن سے لائن وزارتوں کو منتقل کرنے کا یکطرفہ طور پر فیصلہ کیا اور یہ سی سی آئی کی منظوری کے بغیر ہوا ہے جو کہ سی سی آئی کے ڈومین سے تجاوز اور غیر آئینی ہے ۔