حکومت خوفزدہ؟شیخ رشید کانفرنس سے باہر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 02, 2016 | 13:28 شام

کنٹرول لائن اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، سرحدی کشیدگی پر مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے وزیراعظم محمد نوازشریف نے پارلیمانی پارٹیوں کا سربراہی اجلاس کل بلایا ہے ۔ جس میںآصف علی زرداری شرکت کی دعوت دی گئی مگر ان سے فوج اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکی پر بدستور خفا ہے۔ آصف زرداری نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو سربراہی اجلاس میں بطور پارٹی سربراہ شریک ہونگے۔ تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی نے بھی شمولیت کی تصدیق کر دی ہے۔ تحریک انصاف کی نمائندگی سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کرینگے۔ ق لیگ بھی اجلاس میں
شریک ہوگی۔باقی جماعتیں حکومتی اتحادی ہونے کے باعث کچے دھاگے سے بندھی چلی آئیں گی۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم محمد نوازشریف کرینگے۔بعض ھلقوں کے مطابق کانفرنس کا ایک مقصد پانامہ لیکس کے حوالے سے اپوزیشن کی مخالفت کی شدت کو کم کرنا بھی ہے۔ایسی کانفرنس میں بھی حکومت کی انا آڑے آرہی ہے۔شیخ رشید کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی جبکہ اعجازالحق کو کانفرنس میں بلایا گیا ہے۔پارلیمانی پارٹی کانفرنس میں شیخ رشید کو مدعو نہ کرنے پرعمران خان نے سخت تنقید اور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت کشمیر کے معاملے میں اتفاق رائے قائم کرنا چاہتی ہے تو شیخ رشید کوکیوں مدعو نہیں کر رہی ہے؟ ٹیوٹر پر بھیجے گئے اپنے ایک اور پیغام میں چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو نہ بلوا کر حکومت نے اپنے برداشت سے عاری مزاج کا ثبوت دے رہی ہے ایسی سوچ اور ذہنیت کے باعث حکومت کس طرح اتفاق رائے قائم کرسکتی ہے؟دوسری جانب عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے حکومتی بے حسی کا ذکر کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت ان سے خوفزد ہ ہے جس نے دعوت نہ دے کر اپنی شکست تسلیم کرلی ہے۔