کورونا لاک ڈاؤن کے باعث کتنے بچے اسکول سے خارج ہوسکتے ہیں؟ اقوام متحدہ نے والدین کو بڑے خطرے سے آگاہ کر دیا
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع اگست 04, 2020 | 13:27 شام
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/profiles/20200804132702.png)
جنیوا(مانیٹرنگ ڈیسک): اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وبا میں لاک ڈاؤن کے باعث تدریسی عمل تعطل کا شکار ہے جس سے 180 ممالک کے 2 کروڑ 38 لاکھ بچوں کے اسکول سے خارج ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے اپنے ایک بیان میں کورونا وبا کے دوران تدریسی عمل معطل ہونے پر خدشے کا شکار اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 160 سے زائد ملکوں
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث دنیا بھر میں چار کروڑ سے زائد بچے پری اسکول میں داخلے نہ ہونے کے باعث اپنی زندگی کے پہلے تعلیمی سال کا آغاز نہیں کرسکے۔ یہ ایک ایسا سانحہ ہے جو معاشرے میں عدم مساوات اور ترقی میں خطرے کا باعث بن کر نسلوں کو متاثر کرسکتا ہے۔ کورونا کی وبا سے قبل بھی جنرل سیکرٹری گوتریس خبردار کر چکے ہیں کہ اس وقت ہم نوجوان اور بچوں کے حوالے سے ایک فیصلہ کن وقت میں ہیں اور اس وقت حکومتوں اور والدین کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات کے اثرات لاکھوں نوجوانوں پر طویل عرصے تک مرتب ہوں گے اور ممالک کی ترقی میں دہائیوں تک کردار ادا کریں گے۔