سائبیریا میں اشیا اور خدمات کی ادائیگیوں کا شرم ناک رواج

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 27, 2017 | 19:02 شام

ماسکو(مانیٹرنگ )دنیا بھر کے غریب ملکوں میں تو غربت سے پٹے ہوئے لوگوں کا پیٹ پالنے کےلئے جنسی خدمات پیش کرنا ایک عام سی بات ہے۔ بھارت اس کی سب سے بڑی مثال ہے اسی طرح کئی افریقی ممالک بھی غربت کی چکی میں پسنے کے بعد ایسا کرنے پر مجبور ہیں لیکن روس کے اس علاقے میں تو جنس باقاعدہ ایک کرنسی کے طور پر کام کررہی ہے۔ مشرقی سائیبیریا میں جنس کے حصول اور فروخت کو باقاعدہ تشہیری مہم کا حصہ بنایا جاتا ہے کئی مرد الیکٹریشن یا مکینک کا کام کر کے اس کے عوض اپنا گاہک خواتین سے جنسی معاوضے کی صورت میں وصول ک

رتے ہیں اسی طرح سٹوروں میں جاکر کئی اشیا خریدنے والی خواتین رقم ادا کرنے کی بجائے اشیا کی یہ قیمت ادا کرتی ہیں۔

۔ گھر کی وائرنگ کےلئے اشتہار دینے والی ایک خاتون کے الفاظ یہ تھے۔۔ـمجھے اپنے گھر کی وائرنگ کروانی ہے اور میری عمر چھبیس سال ہے۔ اسی طرح ایک سٹور پر لکھا ہوا ہے کہ وہ خواتین کو ان میں سے کئی چیزیں خریدنے کےلئے رقم نہیں رکھتیں ان کے پاس ادائیگی کا ایک راستہ اور بھی ہے