یورپ میں ایسے شدت پسندوں کا انکشاف جو داعش سے کہی زیادہ تباہ کن ہیں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 12, 2017 | 21:12 شام

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) شام و عراق میں برسرپیکار شدت پسند تنظیم داعش پوری دنیا اور بالخصوص امریکہ و یورپ کے لیے سنگین خطرہ بنی ہوئی تھی لیکن اب یورپ کے دروازے پر ایک ایسی نئی تنظیم وجود میں آنے کا انکشاف منظرعام پر آ گیا ہے کہ مغربی ممالک کے ہوش اڑ جائیں گے۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف 2012ء میں شام القاعدہ کی قید میں رہنے والے امریکی صحافی پیٹر تھیو کرٹس نے کیا ہے۔ پیٹر تھیو کو القاعدہ کی ذیلی تنظیم النصرہ فرنٹ نے اغواء کیا تاہم 2014ء میں اسے رہا کر دیا گیا تھا۔پیٹر تھیو نے اب انکشا

ف کیا ہے کہ ’’شام میں کئی ایسے شدت پسند گروہ ہیں جن کا امریکہ و مغربی ممالک کے سکیورٹی اداروں کو معلوم ہی نہیں۔ ان گروہوں کے شدت پسند بغیر شناخت ہوئے یورپ تک پہنچ سکتے ہیں اور یہاں ترکی اور یورپ کے بارڈر پر ایک نئی شدت پسند تنظیم قائم کر سکتے ہیں جو داعش سے بھی زیادہ تباہ کن ثابت ہو گی۔ میں نے النصرہ فرنٹ کے ہاں اپنی قید کے دوران ایسے کئی شدت پسندوں کو وہاں دیکھا ہے جن کا تعلق شمال مغربی شام میں موجود مسلح گروپوں سے تھا۔ ان کے متعلق ہم اس سے قبل کچھ نہیں جانتے۔ ہمیں ان کے متعلق اسی وقت معلوم ہو گا جب یہ لوگ کلاشنکوفیں اٹھا کر پیرس اور لندن پر حملہ آور ہو جائیں گے۔یہ دوسری داعش ہے جو یورپ کے بارڈر پر بننے جا رہی ہے۔ ہمیں اس بڑے خطرے سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔‘‘۔ ان دہشت گردوں کا جلد ہی پتہ لگوانا ہو گا نہیں تو یورپ کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔۔۔۔۔