ڈار کے لیے ایوارڈ ڈرامہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 17, 2016 | 10:51 صبح

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) کے مشن چیف ہیرالڈ فنگر نے ’جنوبی ایشیاء کے 2016ء کے بہترین وزیرخزانہ کا آئی ایم ایف ایوارڈ‘اسحاق ڈار کودیئے جانے کی تردیدکردی۔
ویڈیولنک کے ذریعے میڈیاکے نمائندوں سے گفتگوکرتے ہوئے ہیرالڈفنگر نے واضح کیاکہ پاکستان کے وزیرخزانہ کوایوارڈ دینے والی میگزین کیساتھ آئی ایم ایف کاکوئی تعلق نہیں۔واشنگٹن میں موجود آئی ایم ایف کے پاکستان کیلئے میڈیا نمائندہ وفاعامر نے کہاکہ’آئی ایم ایف کا مارکیٹ میں ابھرتے جریدے کے ساتھ

کسی ایوارڈ کی تقریب میں ہاتھ نہیں‘۔
 کے مطابق سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ میگزین کے تازہ شمارے سے انکشاف ہوا ہے کہ ابھرتی ہوئی منڈیوں سے متعلق ایڈیشن کیلئے پاکستان کی پانچ سرکاری کمپنیوں نے فنڈنگ فراہم کی جس میں پاکستان سے متعلق بھی ضمیمہ شامل تھا۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ وزارت خزانہ نے آٹھ اکتوبر کو ایک بیان جاری کیا تھا کہ آئی ایم ایف کے اخباراورورلڈبینک کی سالانہ میٹنگ میں سینیٹر اسحاق ڈار کو ’جنوبی ایشیاء کیلئے 2016ء کاوزیرخزانہ‘قراردیا۔یہ ایوارڈآئی ایم ایف پروگرام اورعالمی بینک کی سالانہ میٹنگ میں پاکستانی معیشت کی کارکردگی کااعتراف ہے، اس میٹنگ میں عالمی معاشی رہنماؤں اور ماہرین کی وسیع تعداد موجودہوتی ہے تاہم وزیرخزانہ نے امریکہ میں پاکستانی سفیر کویہ اختیار دیاکہ وہ ان کی جگہ پریہ ایوارڈ وصول کریں۔

اس خبرکیساتھ ہی ملک کی اعلیٰ قیادت نے اسحاق ڈار کوان کی کارکردگی پرشاباش اور ایوارڈ پرمبارکبادیں دی تھیں تاہم اب آئی ایم ایف نے ساری کہانی ہی تمام کردی۔