ہنگ لگے نہ پھٹکڑی۔۔۔عہدوں کانام بدل کے انقلاب برپا کرنے کی کوشش

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 26, 2016 | 03:52 صبح

لاہور (مانیٹرنگ) پنجاب حکومت نے سول ایڈمنسٹریشن آرڈیننس 2016 ء منظور کرلیا ہے جس کے مطابق پنجاب بھر میں ڈی سی اوز کا عہدہ ختم کر کے ڈپٹی کمشنر بنا دیئے جائیں گے۔ ڈپٹی کمشنر ضلع میں سرکاری کاموں کی مانیٹرنگ اور حکومت کی پالیسیوں پر عملدرآمد کرائے گا۔ ڈپٹی کمشنر بطور جسٹس آف دی پیس کسی بھی کریمنل کیس کی سماعت کر سکے گا۔ ڈپٹی کمشنر اسسٹنٹ کمشنرز کی کارکردگی کی نگرانی کریگا۔ ڈپٹی کمشنر ضلع کے اندر تمام ترقیاتی کاموں کی مانیٹرنگ کریگا، ضلع کے اندر تمام لوگوں کو بہترین سروسز کی ڈلیوری کیلئے اقدامات

کریگا، پولیس کے سربراہوں سے مشاورت کے ساتھ امن و امان کو بہتر بنانے اور شہریوں کی زندگی کی حفاظت کیلئے مناسب اقدامات کرنا بھی ڈپٹی کمشنر کی ذمہ داریوں میں شامل ہو گا۔ ڈپٹی کمشنر کے علاوہ ایڈیشنل کمشنرز کی جگہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز تعینات ہوں گے۔

ڈپٹی کمشنر ضلع کے اندر لوکل کونسل کے سربراہ کو کسی وقت بھی طلب کر سکے گا۔ ڈپٹی کمشنر سروسز ڈلیوری کو بہتر بنانے کیلئے لوکل کونسل کے عہدیداروں سے رابطے میں رہیگا۔ لوکل گورنمنٹ سسٹم کو بہتر بنانے اور مانیٹرنگ کرنے کی ذمہ داری بھی ڈپٹی کمشنر پر عائد ہو گی۔ سرکاری پراپرٹی کو ریگولیٹ بھی ڈپٹی کمشنر ہی کریگا۔ ڈپٹی کمشنر پر ضلع کے ضروری اعداد و شمار کو مرتب کرنے کی ذمہ داری بھی عائد ہو گی۔ یاد رہے ڈپٹی کمشنر سے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا عہدہ چھینا جا چکا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کو اس حوالے سے کچھ اختیارات دینے کیلئے حکومت کو پولیس ایکٹ اور ٹی آر ٹی سی میں ترمیم کرنا ہوگی۔ ڈی سی او کے دفتر کا خاتمہ اور ڈپٹی کمشنر کے عہدے کی واپسی اس دن ہوگی جب حکومت موجودہ سسٹم کو ختم کرکے نئے بلدیاتی سسٹم کو رائج کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ ذرائع کے مطابق یہ کام نئے سال کے ساتھ ہی ہوگا۔