اگر کوئی مرجائے تو اسے دفنانے جا جلانے کی بجائے اگر یہ کام کر دیا جائے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع مارچ 14, 2017 | 10:33 صبح
سٹاک ہوم(مانیٹرنگ رپورٹ)کسی انسان کا اس دنیا سے چلے جانا بلاشبہ اس کے اپنوں کےلئے اندوہناک ہوتا ہے۔ مرنے والے کو آہوں اور سسکیوں کے بعد پوری عزت احترام کے بعد کسی مذہب میں دفنا دیا جاتا ہے تو کوئی مذہب اسے جلا دینے کی تعلیم کا پرچار کرتا ہے۔کئی عقیدوں کے مطابق اسے کسی بلندی پر لگا کر چیل کووں کی بھی خوراک بنا
دیا جاتا ہے تاہم سویڈن کی سائنسدان سوزان ماری سوک نے اس ضمن میں ایک ایسا خیال پیش کیا ہے جو ان کے خیال سے قدرت کی جانب سے فراہم کیے گئے انسانی جسم کو قدرت ہی کو شایان شان طریقے سے لوٹانے کا ایک بہترین طریقہ ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہ کہ لاش رہتی دنیا کو بھی اپنے ” ثمرات ” تا دیر فراہم کرتی رہتی ہے۔ سوزان نے ایک ایسی مشین ایجاد کی ہے۔جس کا نام پرومیشن ہے۔اس طریق کا ر کے تحت لاش کو صفائی کے بعد مائع نائٹروجن سے مکمل منجمند کرددیا جاتا ہے جس کےلئے -196ڈگری درجہ حرارت درکار ہے۔ پھر ایک طاقتور وائبریشن کے ذریعے برف کے کرسٹلزمیں بد جانے والی لاش کا پاﺅڈر بنایا جاتا ہے اور یہ ایک ایسی قدرتی کھاد میں تبدیل ہوجاتی ہے جو پودوں اور ماحول دونوں کےلئے بے حد فائدہ مند ہے۔