لاہور ڈیفنس دھماکہ اتفاقیہ مگر کوئی تو قصور ہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 25, 2017 | 13:23 شام

لاہور(مانیٹرنگ)لاہور کے علاقے ڈیفنس زیڈ بلاک میں دھماکے کے باعث 8افراد شہید ہو گئے ہیں جس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی رپورٹ کے مطابق زیڈ بلاک میں پیش آنے والا واقعہ اتفاقیہ ہے جو ممکنہ طور پر سلینڈر سے گیس کی لیکج کے باعث پیش آیاہے تاہم سوشل میڈیا پر ایک صارف کی جانب سے 11جنوری کو زیڈ بلاک میں عین اسی جگہ سرعام سڑک پر پڑے سلینڈرز کی نشاندہی کی گئی جہاں پر دھماکہ ہوا  لیکن اس کے باوجود بھی کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔


سوشل میڈیا پر ارسلان سعید نامی صارف کی جانب سے زیڈ بلاک کے ایک نجی ریسٹورنٹ کے سامنے سرعام سڑک پر پڑے خطر ناک سلینڈرز کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی جس پر انہوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک چیز ہے جو کہ کھلے عام بجلی کے کھمبوں کے نیچے پڑی ہوئی ہے جس کے باعث خدانخواستہ کسی قسم کا بھی واقعہ رونما ہوسکتاہے جبکہ ڈیفنس کی سیکیورٹی کی جانب سے بھی کوئی اقدام نہیں کیا گیاہے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی چیزیں معمول کے مطابق ڈیفنس کے زیڈ بلاک میں دیکھنے کو ملتی ہیں ۔
اس پوسٹ پر نجی ریسٹورنٹ کے مالک وقاص جاوید نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ اس چیز کے سامنے لائے جانے پر شکر گزار ہیں اور آئندہ ایسا نہ ہونے کی یقین دہانی بھی کرواتے ہیں ،جبکہ انہوں نے ساتھ ہی اپنے پیغام میں یہ بات بھی واضح کی کہ یہ سلینڈر ز خالی ہیں اور انہیں کمپنی واپس بھرنے کیلئے بھیجا جانا ہے اس لیے انہیں باہر رکھا ہواہے تاکہ کمپنی والے اسے لے جاسکیں ۔
گزشتہ روز ڈیفنس میں ہونے والے حادثے کی ابتدائی طور پرکئی وجوہات بتائی جارہی تھیں جن میں سے ایک وجہ یہ بھی بتائی جارہی تھی کہ یہ دھماکہ ممکنہ طور پر سلینڈر کا ہوسکتاہے تاہم آج اس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس میں یہ بات وضح کی گئی ہے کہ دھماکہ گیس لیکج کے باعث ہوا ۔پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنااللہ نے کہا کہ ناقص سلنڈر مہیا کرنے والوں نے جرم کا ارتکاب کیا ہے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔