لاہور میں ایک اور دھماکے میں 8 افراد ہلاک،چودہ زخمی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 23, 2017 | 07:15 صبح

لاہو(خصوصی رپورٹ)لاہور میں ایک اور دھماکے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے،دھماکہ ایک ریسٹورنٹ میں ہوا،جس سے ریسٹورنٹ کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ڈیفنس میں ہونے والے دھماکے  کے بارے میں ابتدائی اطلاع تھی کی یہ جنریٹر پھٹنے سے ہوا۔مرنے والے سارے ملازمین ہیں۔دھماکے کے بعد پاک فوج کے دستوں نے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی, علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیااور جائے وقوعہ کو سیل کردیا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا جس میں 8سے 10کلو بارودی مواد استعمال ہوا۔ دھماکے کے بعد پاک

فوج نے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے آئی جی پنجاب سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیدیا ہے ۔دھماکے کے شہداءکی شناخت معظم ، عمران ، شعیب ، حبیب ، جاوید ، اسلم اور شبیر کے ناموں سے ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں میں احمد ، عدیل ، عاقب، افضل ، منشا، زیشان ، آصف ،فیصل ،طاہر ، جاوید ، عمران ، وسیم ، ریاض ، حفیظ، سنی ،حفیظ، شبیر، جعفر، حبیب ،ناصر، معظم پراچہ ، تاثیر،پرویز،سمیع کھوکھر،وقار قریشی، ارسلان اور حسیب شامل ہیں۔ دھماکے کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے سروسز ہسپتال میں ہڑتال ختم کر کے ایمرجنسی کو کھول دیا ہے۔

 

 

 
 

تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس زیڈ بلاک کی مارکیٹ میں ایک زیر تعمیر پلازہ   زور دار دھماکے سے لرز اٹھاجس کی زد میں آکر 8راہگیر شہد ہو گئے جبکہ دیگر 21افراد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد کیلئے جناح , جنرل اور نیشنل ڈیفنس ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہےجہاں ایمرجنسی نافذ ہے ۔دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔جائے حادثہ پر پاک فوج کے جوان بھی پہنچ گئے ہیں جبکہ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے اور شہادتوں میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔دھماکے کے بعد پلازے کا ایک فلور منہدم ہو گیا۔

وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے دھماکے میں 8افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو جنرل ہسپتال ، جناح اور نیشنل ڈیفنس ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انکا علاج جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام افواہوں پر دھیاں نہ دیں ۔ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا ہے کہ دھماکے کے وقت مزدور عمارت میں کام کر رہے تھے تاہم دھماکا گیس لیکج کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

سی ٹی ڈی حکام نے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دھماکہ بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا تاہم دھماکا ٹائم ڈیوائس سے کیا گیا یا ریموٹ کنٹرول سے اس کا تعین ہونا ابھی باقی ہے تاہم فرانزک ٹیمیں شواہد اکٹھے کر رہی ہیں۔دھماکے میں مختفلف اقسام کا بارود استعمال کیا گیا ، دھماکہ خیز مواد شائد کہیں اور لے جانے کیلئے رکھا گیا ہو ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکا شدید نوعیت کا تھا جس کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ چکے ہیں جبکہ درجنوں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے ، دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے جبکہ بم ڈسپوزل سکواڈ کے عملے کو بھی بلا لیا گیا ہے جو دھماکے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کریں گے ۔

 

یسکیو حکام کا کہنا ہے کہ دھماکہ شدید نوعیت کا تھااور زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک معلوم ہوتی ہےدھماکےکے بعد ڈیفنس کے سکولزاور دیگر اداروں میں چھٹی کے اعلانات کر دیے گئے ہیں اور والدین اپنے بچوں کو لینے کیلئے سکولوں اور کالجز کا رخ کر رہے ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ ساڑھے 11بجے کے قریب ہوا جو انتہائی شدید نوعیت کا تھا جس کے بعد علاقے میں بھگڈر مچ گئی اور جائے حادثہ پر لاگوں کی لاشیں بکھر گئیں تاہم لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اٹھا کر ہسپتال روانہ کیا جس کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں بھی موقع پر پہنچ گئیں ۔