میرا عدالت میں پیش ہونا ناممکن ہے: جامع مسجد دہلی کے امام کے اس جواب پر انہیں عدالت نے کیا سزا سنائی ہے؟ جانیے اس خبر میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 29, 2016 | 07:01 صبح

نئی دہلی(ویب ڈیسک) بھارتی عدالت نے جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری کو 25 ہزار روپے کا جرمانہ کر دیا۔

نئی دہلی کی سیشن کورٹ کے ذرائع کے مطابق نئی دہلی کی سیشن کورٹ میں کچھ عرصہ قبل امام شاہ بخاری کے خلاف سال2001 میں کار سرکار میں مداخلت کرنے اور سرکاری ملازمین سے بد تمیزی اور مارپیٹ کرنے کی درخواست دائر کی گئی جس پر امام شاہ بخاری نے عدالت سے یہ کہہ کر عدالت سے مقدمہ نہ بنانے کی درخواست کی کہ ایسا ہوا تو فرقہ وارانہ فسادات اٹھ کھڑے ہوں گے۔انھوں نے عدالت سے کہا کہ ان کو زیڈ پ

لس سکیورٹی حاصل ہے ایسے میں اتنی بھاری سکیورٹی کے ساتھ ان کے عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں ہے۔عدالت نے ان کے دلائل کو انتہائی بے معنی، نامناسب اور فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کو عدالت حاضری سے کسی صورت استثنانہیں دیا جا سکتا اور ان کے ساتھ وہی سلوک ہو گا جو دوسرے عام شہریوں کے ساتھ ہوتا ہے،انھیں تمام قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا۔عدالت نے کہا کہ انھوں نے اپنے مضحکہ خیز اور فضول دلائل سے عدالت کا وقت ضائع کیا جس پر انھیں 25 ہزار روپے جرمانہ کیا جاتا ہے جو کہ وزیر اعظم ریلیف فنڈ میں جمع ہوں گے۔اس سے قبل ماتحت عدالت بھی امام شاہ بخاری کی پیٹیشن مسترد کر چکی ہے جس کو انھوں نے سیشن کورٹ میں چیلنج کیا تھا