مودی کا دلی زہریلی ہوائوں کی لپیٹ میں

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 22, 2016 | 18:32 شام

سائنس اور ماحول

نئی دہلی(مانیٹرنگ)نئی دہلی فضائی آلودگی کے حوالے سے دنیا کا سر فہرست شہر ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کی لیے مختلف حکومتی منصوبے جاری  ہیں، تاہم ان کے ابھی تک مطلوبہ نتائج سامنے نہیں آ سکے ہیں۔ اب اس سلسلے میں ایک اور کوشش شروع کی گئی ہے۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی انتظامیہ شہر کو فضائی آلودگی سے پاک کرنے کی بھرپور کوش

شوں میں لگی ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں اب ایک ’ایپ‘ متعارف کرائی گئی ہے، جس کی مدد سے شہری کسی بھی جگہ پر تعمیراتی کاموں کی وجہ سے جمع دھول مٹی، سوکھے ہوئے درختوں یا پودوں یا کوڑا کرکٹ میں لگائی جانے والی آگ کی وجہ سے اٹھنے والے دھوئیں اور اسی طرح فضا کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی دوسری سرگرمی کے بارے میں حکام کو مطلع کر سکیں گے۔

 جمعے سے شروع کیے جانے والے اس ’اپپ‘ کا نام ہے ’ہوا بدلو‘۔ یہ ایپ دو مختلف انداز میں دستیاب ہے۔ ایک میں آپ اُس مقام کی تصویر لے سکتے ہیں، جہاں آلودگی پھیلی ہوئی ہے جبکہ دوسرے میں آپ حکام سے اس معاملے کی چھان بین کرنے اور اس کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے درخواست کر سکتے ہیں۔

یہ نئی ایپ بھارتی عدالت عظٰمی کے حکم پر ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے اور اس کی نگرانی کرنے والے ایک ادارے کی جانب سے متعارف کرائی گئی ہے۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران نئی دہلی انتظامیہ تحفظ ماحول کے تناظر میں مختلف منصوبے شروع کر چکی ہے لیکن کسی میں خاطرخواہ کامیابی نہیں حاصل ہوئی ہے۔

خاص طور پر موسم سرما کے دوران اس شہر میں فضائی آلودگی کی صورتحال اپنی انتہا کو پہنچ جاتی ہے اور ان مہینوں کے دوران آلودگی اور دھند شہر کے افق پر واضح طور پر دکھائی دیتی ہے۔ اس مقصد کے لیے گاڑیوں کے حوالے سے سخت ضوابط لاگو کیے گئے ہیں اور ڈیزل گاڑیوں اور ٹرکوں پرعائد ٹیکس میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔

نئی دہلی انتظامیہ موسم سرما کے دوران کم سے کم گاڑیوں کو سڑکوں پر لانے کی کوشش بھی کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے جفت اور طاق منصوبے کا اعلان کیا، جس کے تحت جفت اور طاق نمبر پلیٹوں کی بنیاد پر گاڑیوں کو متبادل دنوں میں باہر نکلنے دیا جاتا ہے۔