افسوس ناک خبر۔  پانچ دنوں میں ساتواں حملہ.مقدس مقامات بھی محفوظ نہ رہے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 16, 2017 | 16:20 شام

20out%20this%20article%3A%20%D8%AF%D8%B1%DA%AF%D8%A7%DB%81%20%D8%B3%DB%81%D9%88%D9%86%20%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81%20%D9%85%DB%8C%DA%BA%E2%80%8C%20%D8%AE%D9%88%D8%AF%DA%A9%D8%B4%20%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81%D8%8C%2040%20%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF%20%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF%D8%8C%20100%20%D8%B2%D8%AE%D9%85%DB%8C%20-%20http%3A%2F%2Fwww.arynews.tv%2Fud%2Fblast-in-sehwan-sharif-dargah-laal-shabaz-qalender%2F" target="_blank" title="درگاہ سہون شریف میں‌ خودکش حملہ، 40 افراد شہید، 100 زخمی">lسہون(مانیٹرنگ ڈیسک):حضرت لعل قلندرؒ کی درگاہ میں خودکش دھماکے میں 40 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، متعدد  کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔میڈیا کے مطابق  دھماکا درگاہ کے احاطے میں ہوا جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے ، دھماکا انتہائی زور دار تھا جس کے باعث درگاہ میں بھگدڑ مچ گئی،جائے وقوع پر امدادی اداروں کی ایمبولینسز پہنچ چکی ہیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔اطلاعات ہیں کہ دھماکا ایسے وقت میں ہوا ہے جب جمعرات کے دن مزارشریف پر موجود لوگوں کی تعداد باقی دنوں کی بہ نسبت زیادہ ہوتی ہے۔

ڈپٹی کمشنر جامشورو منور مہیسر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔۔۔۔ انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ جمعرات کو زائرین کی بڑی تعداد دربار پر حاضری دیتی ہے۔پولیس کے مطابق دھماکا ہوتے ہی درگاہ کو چاروں اطراف سے گھیر لیا گیا ہے، زخمیوں کی منتقلی جاری ہے۔اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی،وزیر صحت سندھ سکندر میندھرو نے بتایا کہ یہ خطرناک بات ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی عائد کردی گئی ہے، ایسی ایمرجنسی کے لیے اسپتالوں میں ایس او پیز بنے ہوئے ہیں اور ابھی ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کر رہے ہیں۔انہوں ںے تصدیق کی کہ دھماکا درگاہ کے اندر اس وقت ہوا جب دھمال ہورہا تھا۔ دھماکے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 4 خواتین اور 7 بچے بھی شامل ہیں، زخمیوں میں سے 15 کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے،انکروچمنٹ کے سبب زخمیوں کی منتقلی میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں، ڈپٹی کمشنر پہنچ چکے ہیں اور نگرانی کررہے ہیں، پولیس تصدیق نہیں کررہی اور صورتحال کو واضح نہیں کیا جارہا۔انہوں نے کہا کہ درگاہ پر سیکیورٹی انتظامات نمائشی ہوتے ہیں جو کہ ناقص ہوتے ہیں جس کے سبب دہشت گردی کی یہ کارروائی آسانی سے ہوگئی۔میڈیا کے  نمائندہ  نے بتایا کہ زخمیوں کو اپنی مدد آپ کے تحت منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے،۔دھماکے کے بعد ۔درگاہ کے سجادہ نشین ولی محمد نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے درگاہ پر سیکیورٹی کا خاطر خواہ نظام نہیں ہوتا،جمعرات کو ہزاروں کی تعداد میں درگاہ پر لوگ موجود ہوتے ہیں،درگاہ میں داخلے کے لیے مناسب چیکنگ نہیں کی جاتی۔آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ زخمیوں کی منتقلی کے لیے پاک بحریہ کے رات میں اڑنے والے ہیلی کاپٹرز اور فضائیہ کا طیارہ روانہ کردیے گئے ہیں،پاک فضائیہ کا سی ون تھرٹی امدادی سامان لے کر  جائے گا۔