جیالے پولیس افسر کو کیوں اور کس نے ٹارگٹ کیا ،سب عیاں ہوگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 13, 2017 | 16:49 شام

لاہور(خالد شہزاد فاروقی )مال روڈ پنجاب اسمبلی کے سامنے ہونے والے مبینہ خود کش دھماکے میں شہید ہونے والے ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن (ر) سید احمد مبین انتہائی دبنگ اور لاہور پولیس کے نڈر آفیسر تھے ،وہ ٹریفک پولیس کی کمانڈ سنبھالنے سے قبل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی )میں ایس ایس پی پنجاب کی ذمہ داریاں بھی نبھاتے رہے ہیں،اس لئے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ممکن ہے کہ مال روڈ لاہور میں ہونے والا خود کش حملے میں خصوصی طور پر دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کااصل ہدف اور نشانہ کیپٹن (ر)سید احمد مبین

ہوں ۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کے ایک گھنٹے بعد ہی کا لعدم دہشت گرد تنظیم جماعت الاحرار کی جانب سے لاہور حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد اس خدشہ کو مزید تقویت مل رہی ہے کہ لاہور خود کش دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک ہی اصل نشانہ تھے ۔واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی)نے ملک بھر میں عموما اور پنجاب میں خصوصا کالعدم جماعتوں اور دہشت گردوں کے خلاف بڑی موثر کارروائیاں کی ہیں اور سینکڑوں شدت پسندوں اور ملک دشمنوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچایا ہے۔لاہور ٹریفک پولیس کا چارج سنبھالنے سے پہلے شہیدکیپٹن(ر)سیّد احمد مبین ایس ایس پی سی ٹی ڈی پنجاب تھے ،انہیں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سے عثمان انور کی جگہ بطور چیف ٹریفک آفیسر لاہور تعینات کیا گیا جبکہ عثمان انور کو ان کی جگہ پر سی ٹی ڈی پنجاب کا ایس ایس پی مقرر کیا گیاتھا  ۔لاہور دھماکے سے کچھ عرصہ قبل ایک ملاقات میں دہشت گردوں اور شدت پسندوں کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کا ذکر کرتے ہوئے شہید پولیس آفیسر کیپٹن (ر) سید احمد مبین کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی ملنے والی دھمکیوں سے کبھی خوفزدہ نہیں ہوتے ،شدت پسندوں کی جانب سے ملنے والی دھمکیاں تو ان کے پولیس فرائض میں عام اور روٹین کی بات سمجھی جاتی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ موت کا وقت متعین ہے وہ جتنی مناسب سمجھتے ہیں اتنی سیکیورٹی ان کے ساتھ ہوتی ہے ،’’یادگار ‘‘ ملاقات میں شہید کیپٹن(ر)سیّد احمد مبین کا زور دار قہقہہ لگاتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر موت آئی ہو تو جتنی بھی سیکیورٹی آپ کے ساتھ ہو ’’موت کے فرشتے‘‘ کو آپ کی جان نکالنے سے نہیں روک سکتی ۔واضح رہے کہ ٹریفک پولیس میں بطور ڈی آئی جی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد شہید کیپٹن(ر)سیّد احمد مبین  لاہور میں ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کے لئے بڑی تندہی کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہے تھے ۔

انہوں نے چند روز قبل ڈی آئی جی آپریشن کے نام لکھے جانے والے اپنے خط میں لاہور میں بڑھتے ہوئے ٹریفک مسائل کی ایک وجہ پولیس ناکوں کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہر میں پولیس کی ناکہ بندی کی وجہ سے بھی ٹریفک جام ہوتی ہے،مگر ٹریفک جام کی ذمہ داری صرف ٹریفک پولیس پر ڈال دی جاتی ہے۔یاد رہے کہ  شہیدکیپٹن(ر)سیّد احمد مبین لاہور میں تمام بڑی ریلیوں،مظاہروں اور تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں کے احتجاج کے موقع پر خود شہر میں ٹریفک رواں دواں رکھنے کے لئے متحرک رہتے تھے ۔