طلاق اور معصوم بیٹے کی دل ہلا دینے والی داستان۔۔۔۔۔۔میرا کیا قصور تھا۔؟؟؟؟۔۔۔۔

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 29, 2016 | 21:03 شام

آج پھر سے امی اور ابو میں روزانہ کی طرح لڑائی ہوئی. بوا نے بھی امی کو برا بھلا کہا.دادی نے بھی بوا کا ساتھ دیا .اور تو اور بڑی بوا نے دادی کے کان میں نجانے کیا کہہ دیا کہ ابو نے سن لیا اور سنتے ہی امی کو انہوں نے زور زور سے تین مرتبہ ایسا کیا کہہ دیا کہ امی جان نے ایک چیخ ماری اور نیم بیہوشی کی حالت میں زمین پر گر گئیں. ابو ، بوا، دادی سب امی کو چھوڑ کر هٹ گئے اور میں کافی دیر تک کھڑا امی کے پاس روتا رہا سسکتا رہا. مگر پہلے کیطرح نا تو ابو جان مجھے منانے کیلئے آئے نا ہی دادی جان.
&

nbsp;کافی دیر بعد امی کو هوش آیا. ہوش کیا آیا امی کو پہلی بار میں نے اتنا بے هوش دیکھا. انہوں نے ایک گٹھری میں اپنے کپڑے باندھے اور اسی میں میرے بھی. اور میرا ہاتھ پکڑ کر باہر نکل گئیں. میں چیختا رہا مگر امی مجھے گھسیٹتے ہوئے روڈ پر آگئیں. میں سمجھا شاید ابو ابھی آکر مجھے گود میں اٹھا لیں گے. مگر ایسا نہیں ہوا. اور امی مجھے گھسیٹتے ہوئے نانا کے گھر تک لے آئیں.
 مجھے باہر چھوڑ کر امی بھاگتے ہوئے اندر چلی گئیں میں حیران کھڑا رہ گیا کہ پہلے کبھی تو ایسا نہیں ہوا تھا. نانا جان بھی مجھے لینے باہر نہیں آئے.
 اندر پہنچا تو سبھی رو رهےتهے. نانی نانا اور امی. هاں مامی ایک طرف منہ بنائے کھڑی تھی اور نجانے میری امی کو منہ ہی منہ میں کیا کہہ رہے تھیں.
 کافی دنوں تک میں رو رو کر ماں سے کہتا رہا کہ امی چلیں نا اپنے گھر مجھے ابو کی یاد آرہی ہے ..مگر امی مجھے سینے سے چمٹا کر رونے لگتیں. .کبھی کبھی نانی بھی امی کا ساتھ دینے لگتیں.
 بہت دنوں بعد مجھے پڑوس کے بچوں سے معلوم ہوا کہ میرے ابو نے میری امی کو طلاق دے دی ہے. بچے مجھے چڑاتے کہ تیرے تو ابو نہیں ہیں. میں ماں سے کہتا تو وہ اور زیادہ رونے لگتی. اس دن کے بعد سے میں نے ابو کی ضد چھوڑ دی.
 پھر کچھ دنوں بعد کچھ لوگ آئے اور میری امی کو غور سے دیکھنے لگے. مجھے بہت برا لگنے لگا. ایسا اکثر ہوتا رہا. پھر ایک دن میں نے صبح ہی دیکھا کہ میری امی نے نئے کپڑے پہنے ہوئے ہیں. میں سمجھا شاید کوئی تہوار ہو اورمیں بھی اپنے نئے کپڑوں کا انتظار کرنے لگا. مگر یہ کیا. ..
 کچھ لوگ آئے میری امی سے ایک کتاب پر دستخط لئے اور گھنٹہ بھر میں میری امی کو لےکر چلے گئے. بعد میں نانی نے بتایا کہ اب تمہاری امی کا نکاح ہوگیا اور وہ دوسرے گاؤں چلی گئیں. میرا تو دم گھٹ گیا.
 یااللہ ..پہلے تو نے میرے ابو کو چھینا اب امی کو چهین لیا. یا الہٰی قصور کیا ہے میرا؟ اب کون رہے گا میرے ساتھ؟ کون سلائے گا مجھے اپنے پاس ؟ کون مجھے کھلونے دلائے گا؟ کون مجھے اسکول چھوڑے گا؟ کون پرورش کرے گا میری؟۔۔۔۔۔۔

اس بچے کے یہ سوال میں آج آپ کے سامنے پیش کرتی ہو۔۔۔۔۔
کیا آپ میں سے کسی کے پاس بھی ان سوالوں میں سے کسی ایک کا جواب بھی موجود ہے۔۔۔۔

میری بس آپ سب سے ایک ہی درخواست ہے۔بچہ بڑا ہو یا چھوٹا کبھی اس کے سامنے کوئی ایسی بات نہ کی جائے جو کہ اس  سے اس کی جینے کی وجہ ہی چھین لے۔۔۔۔۔