آئے روز ڈاکٹروں کی ہڑتالیں اور دھرنے ‘ڈاکٹروں کا موقف سامنے آگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 23, 2017 | 13:17 شام


لاہور (مانیٹرنگ رپورٹ) حکومت اور حکومتی اداروں نے ہر شعبہ میں میرٹ کی دھجیاں اڑا کر رکھ دیں۔ اب مسیحائی یعنی ڈاکٹری کے عظیم پیشہ میں بھی میرٹ کو بالائے طاق رکھ کر پسند نا پسند اور امتیاز و تفریق کی بنیاد پر داخلوں کی روایت نے اپنی جڑیں مضبوط کر لیں۔ جس کی وجہ سے ہم آئے روز ڈاکٹروں کے احتجاج اور ہڑتالوں کی خبریں سنتے ہیں۔

باخبر ذرائع کے مطابق ایف سی پی ایس پارٹ ون کے امتحان مین کامیاب ہونے والے امیدوراوں پر یہ ظلم ڈھایا گیا ہے کہ انہیں پارٹ ٹو میں تعلیم جاری رکھنے سے روکتے ہوئے

سیٹیں دینے سے انکار کر دیا گیا ہے جس کی بنیاد نام نہاد میرٹ کو بنایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ان امیدواروں کو سنٹرل انڈکشن پالیسی کے تحت سیٹیں دینے سے انکار کیا گیا ہے اور تمام سرکاری میڈیکل کالجوں کے طلباءو طالبات کو داخلے دینے سے انکار کیا گیا ہے جن میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج اور علامہ اقبال میڈیکل کالج شامل ہیں جسے تمام متاثرہ امیدواروں نے خود پر ایک ظلم اور غیر مساوی رویہ قرار دیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ متاثرہ امیدواروں نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ جس کی پہلی سماعت آج سے شروع ہو رہی ہے۔

یاد رہے کہ اس معاملہ پر ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن نے پہلے بھی آواز اٹھائی ہے اور ایک ہفتہ ہڑتال بھی کر چکے ہیں۔ لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی اس لیے قانونی طریقہ کار اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔