لڑکی نے امیر کبیر بڑھوں کی بلیکن وائٹ راتیں رنگین کرنی شروع کر دی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 09, 2017 | 14:43 شام

 

ابوظہبی (شفق ڈیسک) ایک اماراتی نژاد امریکی لڑکی کو اس کے والدین شادی کیلئے امریکہ سے متحدہ عرب امارات لائے لیکن وہ بھاگ کر واپس چلی گئی اور ایسا شرمناک طرز زندگی اپنا لیا کہ پوری دنیا میں خاندان کی رسوائی کا باعث بن گئی۔ رپورٹ کیمطابق اس 25 سالہ لڑکی کا نام جین میری المولا (Jeanemarie Almulla) ہے۔ اسکے والدین ابوظہبی کے رہنے والے تھے جو اس کی شادی کرنے کیلئے اسے یہاں لے آئے۔ انہوں نے اسے سکارف پہننے کو کہا اور ایک شیخ سے اسکی شادی طے کر دی۔ جین میری شادی نہیں کرنا چاہتی تھی جس

پر گھر والوں نے اسکے گھر سے نکلنے پر پابندی عائد کر رکھی تھی لیکن شادی سے چند روز قبل وہ کسی طرح گھر سے نکلنے میں کامیاب ہو گئی اور فرار ہو کر واپس امریکہ جا پہنچی۔ رپورٹ کیمطابق واپس جا کر امیرکبیر، عمر رسیدہ مردوں کی راتیں رنگین کرنی شروع کر دیں۔ اب تک وہ کئی امیر بوڑھوں کو اپنا شوگر ڈیڈی بنا چکی ہے اور انکے بل پر پرتعیش لگژری زندگی گزار رہی ہے۔ یہ مرد اسے مختلف ممالک میں اپنے ساتھ چھٹیاں گزارنے کیلئے لے جاتے ہیں اور قیمتی تحائف دیتے ہیں۔ کئی مردوں کے ہاتھوں کا کھلونا بن کر عورت ذات کے نام پر کلنک کا ٹیکہ بننے کے باوجود اسکا کہنا ہے کہ میں عورتوں کے حقوق کی چیمپین ہوں۔ وہ اپنے فرار اور درجنوں مردوں کے قدموں پر گر کر زندگی گزارنا اپنے لئے اعزاز سمجھتی ہے اور خود کو خواتین کیلئے رول ماڈل کہتی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ مرد عورتوں کا خیال رکھنے کیلئے بنائے گئے ہیں۔ میں محنت کرنے سے نہیں کتراتی لیکن اگر اپنی ذہانت اور خوبصورتی سے مجھے آسان کام کر کے لگژری زندگی گزارنے کا موقع ملتا ہے تو اس میں کچھ برائی نہیں ہے۔ مجھے اس سے کوئی پروا نہیں کہ لوگ میرے بارے میں کیا کہتے ہیں۔ دوسری خواتین کو بھی یہی کرنا چاہیے جو میں کر رہی ہوں۔