صبح صبح انوکھی خبر آگئی: چھوٹےسے ملک نے امریکہ کے کان پکڑوا کر امریکیوں کی چھترول کر دی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 19, 2016 | 05:04 صبح

لندن (ویب ڈیسک)فلپائن کے صدر کی طرف سے امریکا کے فوجیوں کی فلپائن میں آمد ممکن بنانے والے معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی کے بعد امریکا نے کہا ہے کہ وہ صدر ڈوٹیرٹے کے ساتھ مل کر ان کے تحفظات دور کرنے کو تیار ہے۔

فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے کی طرف سے معاہدہ ختم کرنے کا اعلان امریکی امدادی ایجنسی کی طرف سے فلپائن کے لیے بڑے امدادی پیکج کے سلسلے میں ووٹنگ کے عمل کو معطل کرنے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا تھا۔ ترقیاتی امداد کے پیکج کو معطل کرنے کے سلسلے می

ں یہ پیشرفت ڈوٹیرٹے حکومت کی طرف سے منشیات فروشوں کی ماورائے عدالت ہلاکتوں کے تناظر میں سامنے آئی تھی۔ منشیات فروشوں کے خلاف جاری فلپائنی فورسز کے آپریشن میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امدادی پیکج کی فراہمی پر حتمی فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا مگر ڈوٹیرٹے نے ہفتہ 17 دسمبر کو امریکی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا، ’’فلپائن چھوڑنے کے لیے تیار ہو جاؤ، وزیٹنگ فورسز ایگریمنٹ (امریکی فورسز کی فلپائن کے دورے کے معاہدے) کی معطلی یا خاتمے کے لیے تیار ہو جاؤ۔‘‘

ڈوٹیرٹے 1998ء میں طے پانے والے اُس معاہدے کا حوالہ دے رہے تھے، جس کے تحت امریکی فوجیں مشترکہ جنگی مشقوں کے سلسلے میں فلپائن آ سکتی ہیں۔ ڈوٹیرٹے کا مزید کہنا تھا، ’’ادلے کا بدلہ جانتے ہیں آپ۔۔۔ اگر آپ ایسا کر سکتے ہیں تو ہم بھی کر سکتے ہیں۔ یہ یکطرفہ ٹریفک نہیں ہے۔‘‘ طنزیہ انداز میں ڈوٹیرٹے کا یہ بھی کہنا تھا، ’’ بائے بائے امریکا۔اتوار 18 دسمبر کو فلپائن میں قائم امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن حکومت ڈوٹیرٹے انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرے گی تاکہ اسے لاحق تحفظات کا ازالہ کیا جائے۔ تاہم اس بیان میں مزید کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔اس سلسلے میں تفصیلات حاصل کرنے کے سلسلے میں ایسوسی ایٹڈ پریس کی درخواست کا وائٹ ہاؤس کی طرف سے فوری طور پر کوئی جواب نہیں آیا، تاہم وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ایرنسٹ کی طرف سے قبل ازیں کہا گیا تھا کہ وائٹ ہاؤس ڈوٹیرٹے کے ہر بیان کے جواب میں عوامی سطح پر رد عمل نہیں دے گا۔ فلپائنی صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے قبل ازیں یہ کہہ چکے ہیں کہ فلپائن امریکا سے دوری اختیار کرے گا۔