کروڑوں مسلمانوں کی امیدوں کے مرکز اہم ترین اسلامی ملک کو مصنوعی زلزلہ کے ذریعے صفحہ ہستی سے مٹانے کے منصوبے کا انکشاف، انتہائی خوفناک خبر آگئی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 08, 2017 | 06:48 صبح

انقرہ (ویب ڈیسک) ترک دارالحکومت انقرہ کے میئر نے  اپنی حکومت اور عوام کو خبردار کیا ہے کہ غیر ملکی طاقتیں ترکی میں مصنوعی زلزلے کے لیے انتہائی جدید ٹیکنالوجی استعمال کر سکتی ہیں تاکہ ترک  ریاست اور اسکی معیشت کو نقصان پہنچایا جائے۔

میلِش کوکچیک 1994ء سے ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے میئر چلے آ رہے ہیں۔ انہوں نے یہ دعویٰ اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں آج منگل سات فروری کو کیا۔ کوکچیک ٹوئیٹر پر اپنے 3.7

ملین فالوورز کو بلاناغہ اپ ڈیٹ کرتے رہتے ہیں۔انقرہ کے میئر کی طرف سے یہ دعوٰی ملک کے مغربی صوبہ چنّاکالے میں آج منگل کی صبح آنے والے دو زلزلوں کے بعد سامنے آیا۔ ترکی کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ان زلزلوں کی شدت 5.3 اور 5.2 تھی۔کوکچیک نے اپنی ٹوئیٹس میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ ایسے آلات دستیاب ہیں جن کی مدد سے مصنوعی زلزلہ لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایسی تمام آبدوزوں اور بحری جہازوں کو قبضے میں لے لیا جائے جن پر بڑے بڑے آلات نصب ہیں۔انقرہ کے میئر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے ان دو زلزلوں کے بارے میں تحقیق کی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان زلزلوں کے پیچھے ممکنہ طور پر غیر ملکی ہاتھ کارفرما ہو سکتا ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’قریب ہی ایک بحری جہاز زلزلے سے متعلق تحقیق میں مصروف تھا۔ یہ جہاز کیا تحقیق کر رہا تھا اور اس کا تعلق کون سے ملک سے ہے، یہ معمہ حل ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کا اصل مقصد استنبول کے قریب ایک زلزلہ لانا تھا تاکہ حکومت کے خلاف معاشی ’’بغاوت‘‘ پیدا کی جائے: ’’اس لمحے ترکی کے خلاف بغاوت استنبول کے قریب ایک زلزلہ ہے تاکہ ترکی کو معاشی طور پر ڈھیر کیا جا سکے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ انقرہ کے میئر اور حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلیپمنٹ پارٹی کے ایک رہنما میلِش کوکچیک کی طرف سے کوئی عجیب و غریب دعوٰی سامنے آیا ہے۔ گزشتہ برس جولائی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد انہوں نے دعوٰی کیا تھا کہ خودساختہ جلاوطنی اختیار کیے ہوئے ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن نے اپنے حامیوں کو اس بغاوت پر آمادہ کرنے کے لیے بذریعہ جنات ہپناٹائز کیا تھا