عید قرباں پر ہونے والا مویشیوں کا کاروبار

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اگست 20, 2017 | 17:20 شام

لاہور(مہرماہ رپورٹ): پچھلے سال عید پر ایک اندازے کے مطابق 4 کھرب روپے سے زیاده کا مویشیوں کا کاروبار هوا, تقریبأ 23 ارب روپے قصائیوں نے مزدوری کے طور پر کماۓ, 3 ارب روپے سے زیاده چارے کے کاروبار نے کماۓ. پاکستانی کاروبار کی دنیا میں سب سے بڑا کاروبار عید پر ہوا...... نتیجه: غریبوں کو مزدوری ملی کسانوں کا چاره فروخت هوا. دیہاتیوں کو مویشیوں کی اچھی قیمت ملی گاڑیوں میں جانور لانے لے جانے والوں نے اربوں روپے کا کام کیا بعد ازاں غریبوں کو کھانے کے لیۓ مہنگا گوشت مفت میں ملا, کھالیں کئی سو ا

رب روپے میں فروخت هوئی هیں, چمڑے کی فیکٹریوں میں کام کرنے والوں کو مزید کام ملا, یه سب پیسه جس جس نے کمایا هے وه اپنی ضروریات پر جب خرچ کرے گا تو نه جانے کتنے کھرب کا کاروبار دوباره هو گا...........

یه قربانی غریب کو صرف گوشت نهیں کھلاتی, بلکه آئنده سارا سال غریبوں کے روزگار اور مزدوری کا بھی بندوبست هوتا هے, دنیا کا کوئ ملک کروڑوں اربوں روپے امیروں پر ٹیکس لگا کر پیسه غریوں میں بانٹنا شروع کر دے تب بھی غریبوں اور ملک کو اتنا فائده نهیں هونا جتنا الله کے اس ایک حکم کو ماننے سے ایک مسلمان ملک کو فائده هوتا هے, اکنامکس کی زبان میں سرکولیشن آف ویلتھ کا ایک ایسا چکر شروع هوتا هے که جس کا حساب لگانے پر عقل دنگ ره جاتی هے۔۔۔۔۔ اور دوسری طرف دیکھا جائے تو اللہ اپنے بندے کے سارے سال کے رزق کا مداوا اسے اس ایک مہینے میں کر دیتا ہے۔۔۔۔۔ ایک طرف سنتِ ابراہیمی پوری ہوتی ہے اور دوسری طرف غریبوں کے گھر کا چولہا جلتا ہے۔۔۔۔۔