ضمنی انتخابات ،پی ٹی آئی کے 18منحرف ارکان کو شکست

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جولائی 18, 2022 | 16:17 شام

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں کئی حلقوں میں دلچسپ مقابلے ہوئے جن کی تفصیل یوں ہے۔ گورنر، وزیراعلیٰ اورسپیکر کے خاندانوں کے افراد اپنے حلقوں میں جیت گئے، سابق گورنر سجاد قریشی کے پوتے زین قریشی، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب دوست محمد کھوسہ کے بھائی اور سابق گورنر ذوالفقار کھوسہ کے بیٹے سیف الدین کھوسہ، سابق سپیکر افضل ساہی کے صاحبزادے علی افضل ساہی قابل ذکر ہیں، ضمنی انتخابات میں 20میں سے 12پرانے اور 8نئے امیدوار پنجاب اسمبلی میں پہنچیں گے،پی ٹی آئی کے 18منحرف ارکان کو شکست اور صرف 2 کو کامیا

بی ملی ،بزدار کابینہ کے 6منحرف صوبائی وزراءمیں سے 5میاں خالد محمود، اسلم بھروانہ، نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ اور زوار وڑائچ ن لیگ کے ٹکٹ کے باوجود شکست سے دوچار ہوئے اور صرف ایک سابق وزیر اسد کھوکھر کو کامیابی ملی، ضمنی انتخاب میں جہانگیر ترین اور علیم خان گروپ کے تمام منحرف اراکین بھی شکست سے دوچار ہوئے ، لودھراں کے جہانگیر ترین گروپ کے دونوں منحرف ممبران زوار حسین وڑائچ اور نذیر احمد بلوچ اپنے حلقہ انتخاب میں ہی شکست سے دوچار ہوئے ، مظفر گڑھ سے واحد خاتون امیدوار سیدہ زہرہ باسط بخاری اور ان کے دیور ہارون سلطان بخاری دونوں ہی پہلی بار اپنی آبائی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار معظم جتوئی سے شکست کھا گئے اورلودھراں سے واحد آزاد امیدوار سید رفیع الدین شاہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کے امیدواروں کو شکست دیکر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ ضمنی انتخاب میں قریشی، کھوسہ، جتوئی، مگسی، بھروانہ، ساہی، اعوان اور وٹو خاندانوں کے امیدوارکامیاب ہوئے جبکہ نوانی، راجہ، چیمہ، جبوانہ، لنگڑیال، شیخ، وڑائچ، بخاری اور رندھاوا خاندانوں کے افراد کو شکست کا سامناکرنا پڑا، پہلی بار منتخب ہونے والوں میں علی افضل ساہی، احسن اسلم، خرم شہزاد، عثمان اکرم، عرفان اللہ نیازی، میجر ریٹائرڈ غلام سرور، شبیر گجر اور عامر اقبال شاہ شامل ہیں،نو منتخب ارکان میں سب سے زیادہ 4ارکان سیف الدین کھوسہ، قیصر عباس مگسی، معظم جتوئی، یاسر عرفات کا تعلق بلوچ، تین نو منتخب ارکان میں کرنل ریٹائرڈمحمد شبیر اعوان، احسن اسلم ملک اور نواز اعوان کا تعلق اعوان سے ہے، زین قریشی ، رفیع الدین اور عامر شاہ قریشی اور سید خاندان سے ہیں۔ ملک ظہیر عباس اور ملک اسد کھوکھر دونوں کا تعلق کھوکھر برادری سے ہے۔ نواز بھروانہ اور اعظم چیلا کا تعلق بھروانہ سیال برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ جاٹ برادری سے دو ارکان اسمبلی علی افضل ساہی اور خرم شہزاد ورک منتخب ہوئے ہیں جبکہ عثمان اکرم کا تعلق ارائیں، فدا حسین کا وٹو اور عرفان نیازی کا تعلق پٹھان اور چودھری شبیر کا تعلق گجر برادری سے ہے، واحد کامیاب آزاد رکن رفیع الدین شاہ کی کامیابی میں نون لیگ لودھراں کے صدیق خان بلوچ کی سرعام اور عبدالرحمن کانجو کی درپردہ حمایت کا نمایاں دخل ہے۔

لیکن پھر بھی بلا چل گیا اور شیر کو حیران کن شکست کا سامان رہا۔ ن لیگ کی شکست پر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو کھلے دل سے نتائج تسلیم کرنے چاہئیں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔۔ جبکہ دوسری جانب پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے ووٹرز نے دباؤ مسترد کر دیا، آگے بڑھنے کا واحد راستہ منصانہ الیکشن ہے۔۔