ہاتھی اتنا کم کیوں سوتے ہیں ؟ انسانوں اور چوہوں کے بعد سائینسدان ہاتھیوں کے پیچھے پڑ گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع مارچ 02, 2017 | 19:28 شام

لاہور (ویب ڈیسک) ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ افریقہ کے جنگلات میں پائے جانے والے ہاتھی ممالیوں میں سب سے کم وقت کے لیے سوتے ہیں۔سائنسدانوں نے بوٹسوانا میں دو ہاتھیوں کا جائز لیا تاکہ جانوروں میں سونے کے فطری انداز کو سمجھ سکیں۔

چڑیا گھروں میں موجود ہاتھی دن میں چار سے چھ گھنٹوں تک سوتے ہیں لیکن قدرتی ماحول میں رہنے والی ہاتھی صرف دو گھنٹے نیند کرتے ہیں اور وہ بھی زیادہ تر رات میں۔ہاتھیوں کے گروہ میں سب سے

بڑی ہتھنی یا ان سب میں بڑا ہاتھی بعض اوقات کئی دنوں تک جاگتے رہتے ہیں۔ان دنوں کے دوران وہ شاید شیروں یا شکاریوں سے بچنے کے لیے طویل فاصلے طے کرتے ہیں۔ہاتھی ریپڈ آئی موومنٹ یا گہری نیند میں ہر تین یا چار دنوں میں جاتے ہیں جب وہ لیٹ کر سوتے ہیں نہ کہ اپنے پیروں پر کھڑے کھڑے۔جنوبی افریقہ میں یونیورسٹی آف دی ویٹواٹرزرینڈ کے پروفیسر پال مینگر کا کہنا ہے کہ اس سے ہاتھیوں میں نیند نایاب ہو جاتی ہے۔پروفیسر پال مینگر نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ممالیوں میں سب سے کم سونے والے ہاتھی ہی ہیں، جس کا تعلق ان کے بڑے جسم کے ساتھ معلوم ہوتا ہے۔ہاتھیوں کو قید میں رکھنے کے بارے میں بڑے پیمانے پر تحقیق کی گئی ہے۔جنگلات میں ہاتھیوں میں سونے کی مزید عادات کے بارے میں جاننے کے لیے پال مینگر اور ان کی ٹیم نے ان جانوروں کی سونڈ میں جلد کے نیچے بعض آلات نصب کر دیے۔ان آلات کی مدد سے یہ معلوم کیا جاتا تھا کہ ہاتھی کب کب سوتے تھے، اور یہ معلومات ان کی سونڈ کے پانچ یا اس سے زیادہ منٹ تک حرکت نہ کرنے سے حاصل ہوتی تھی۔عام طور پر بڑے اجسام والے ممالیے چھوٹے اجسام والوں کے مقابلے میں زیادہ سوتے ہیں۔مثال کے طور پر سلاتھ نامی جانور تقریباً 14 گھنٹے سوتے ہیں جبکہ انسان تقریباً آٹھ گھنٹے تک سوتے ہیں۔تاہم تاحال یہ ایک راز ہی ہے کہ ہاتھی اتنا کم وقت سونے کے بعد بھی کیسے زندہ رہتے ہیں