خیبر پختونخوا میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا نوٹیفیکشن جاری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 11, 2016 | 17:45 شام

پشاور(مانیٹرنگ )صوبے کے کم عمر بچوں میں صحت کی ابتر صورتحال کے پیش نظر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی۔اس حوالے سے محکمہ صحت کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق صوبائی وزیر اعلیٰ نے کم عمر بچوں میں بڑھتی ہوئی غذائی قلت کی سنگینی کے پیش نظر صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا، جس کا فوری طور پر اطلاق ہوگا۔محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نےمیڈیا کو بتایا کہ خیبر پختونخوا میں 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 24 لاکھ بچے شدید غذائی کمی کے شکار ہیں۔ان کا کہنا

تھا کہ صوبائی حکومت نے صحت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے۔ عہدیدار نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع کے ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں غذائی کمی کے شکار بچوں کے لیے سٹیبلائزیشن سینٹرز قائم کئے جائیں گے، جبکہ قوت اور توانائی سے بھرپور فوڈ سپلیمنٹ درآمد کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے آسٹریلوی حکومت کے تعاون سے اس حوالے سے ایک کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا منصوبہ بھی ترتیب دیا ہے، جسے منظوری کے لیے وفاقی حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کے تحت صوبے بھر میں 500 سے زائد سٹیبلائزیشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔دوسری جانب عالمی ادرہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ’نیشنل نیوٹریشنل سروے‘ کے مطابق خیبر پختونخوا میں غذائی کمی کی وجہ سے 5 سال سے کم عمر بچوں میں 17.3 فیصد بچے سوکھے پن کا شکار ہیں۔ سروے کے نتائج میں کہا گیا کہ سوکھے پن کا تناسب 15 فیصد سے زائد ہونا انتہائی تشویشناک صورتحال ہے، جبکہ صوبے میں47.8 فیصد بچے پست قامت اور ذہنی کمزوری کا شکار ہیں۔