خاتون نے پہلی مرتبہ ورزش کروانے کا ایسا طریقہ متعارف کروادیا کہ

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 23, 2017 | 19:31 شام

لندن (مانیٹرنگ) بیچارے ڈاکٹر ورزش کی نصیحت ہمیشہ کرتے رہتے ہیں لیکن کوئی ان کی بات پر توجہ نہیں دیتا، البتہ برطانیہ میں جب ایک دلکش خاتون نے برہنہ ہو کر ورزش کروانے کے لئے نیا مرکز کھولا تو ہر کوئی ورزش کرنے پہنچ گیا ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق 35 سالہ ہیلن سمتھ، جو کہ اس سے پہلے ریکروٹمنٹ کنسلٹنٹ رہی ہیں، نے ہفتہ کے روز برہنہ ورزش کی پہلی کلاس کی سربراہی کی۔ یہ کلاس تقریباً ایک گھنٹے تک جاری ہے، جس میں 33سے 70 سال کے درجن بھر افراد نے مکمل طور پر برہنہ ہوکر حصہ لیا۔ یہ لوگ اسی شرمنا

ک حالت میں بیٹھکیں لگاتے رہے، سیدھے اور الٹے لیٹ کر مختلف ورزشیں کرتے رہے، جبکہ اچھل کود سے بھی دل بہلاتے رہے۔
ہیلن نے اپنے ورزشی پروگرام اور جم کو ایک منفرد آئیڈیا قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف ورزش ہی نہیں بلکہ پارٹنر گیمز اور ٹیم ورک کا مرکز بھی ہے، جو لوگوں کو ان کی فطری حالت میں ایک دوسرے کے قریب لانے میں مدد کرتا ہے۔ برہنہ ورزش کے فوائد بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا”لباس اتار کر ورزش کرنے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ آپ اچھی طرح دیکھ سکتے ہیں کہ آپ کا انسٹرکٹر کیا کررہا ہے۔ اگر انسٹرکٹر نے ڈھیلا ڈھالا لباس پہن رکھا ہے اور وہ آپ کو کمر یا پیٹ کی ورزشوں کے متعلق کچھ بتارہی ہے تو آپ درست طور پر نہیں دیکھ پائیں گے کہ اس کا پوز کیسا ہے۔ برہنہ ہوکر ورزش کرنے کی صورت میں آپ کو ورزش کے بعد پسینے سے بھرے کپڑے دھونے کی فکر بھی نہیں ہوتی۔ جب آپ ایک دوسرے کے سامنے برہنہ ہوتے ہیں تو آپ کی ساری ہچکچاہٹ ختم ہوجاتی ہے اور جسمانی خامیوں کے متعلق احساس کمتری بھی ختم ہوجاتا ہے۔ آپ ایک فطری ماحول میںا یک دوسرے کے ساتھ ہوتے ہیں جو دراصل خود اعتمادی پیدا کرنے اور اپنے جسم پر فخر کرنے کی تربیت ہے۔“ جب ان سے سوال کیا گیا کہ برہنہ ہوکر ورزش کرنے کی وجہ سے کوئی مسئلہ پیش نہیں آتا تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک کوئی خاص مسئلہ پیش نہیں آیا البتہ اگر ہمیں کچھ گڑبڑ نظر آئے تو ہم ایسے شخص سے چلے جانے کو کہہ دیتے ہیں۔