دنیا کا وہ شہر جہاں جسم فروش خواتین کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے،

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 18, 2017 | 19:38 شام

بنکاک (مانیٹرنگ ڈیسک) تھائی لینڈ کے مشرقی ساحل پر واقع شہر پتایہ کو دنیا کا جنسی دارالحکومت کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ اس شہر کا ہر پانچواں فرد ایک جسم فروش خاتون ہے۔ اگرچہ یہاں کوئی تاریخی یا قابل زکر سیاحتی مقامات نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود ہر سال 10 لاکھ سے زائد مرد اس شہر کا رُخ کرتے ہیں، جن کا واحد مقصد اس گناہ کی بستی کے نظارے دیکھنا ہوتا ہے۔ دی مرر کی رپورٹ کے مطابق اس چھوٹے سے شہر میں 27 ہزار سے زائد جسم فروش خواتین بستی ہیں۔ شہر کا بیشتر حصہ قحبہ خانوں پرمشتمل ہے جہاں 24 گھنٹے گ

ناہ کا کاروبار جاری رہتا ہے۔اس شہر میں بے حیائی کی سرعام تشہیر پر بھی کوئی پابندی نہیں، لہٰذا سڑکوں پر رنگین روشنیوں میں نہائے ہوئے اشتہارات میں ایسی حیاسوز تصاویر اور الفاظ نظر آتے ہیں کہ جنہیں دیکھ کر انسان شرم سے بے حال ہوجائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تھائی لینڈ کے قانون کے مطابق جسم فروشی غیر قانونی فعل ہے، لیکن پتایہ شہر کی گمراہی اور سرکشی کے سامنے سب قانون دم توڑدیتے ہیں۔ انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس شہر میں نوعمر لڑکیوں کی بڑی تعداد کو بھی جسم فروشی کے دھندے میں استعمال کیا جا رہا ہے۔اس کالے دھندے کو بند کروانے کیلئے بہت کوششیں کی گئی ہیں، لیکن بے سود۔ بتایا جاتا ہے کہ تھائی لینڈ کی حکومت خود ہی اس شرمناک دھندے کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں کیونکہ یہاں آنے والے لاکھوں غیر ملکی سیاح جیبیں نوٹوں سے بھر کر آتے ہیں، اور ہر سال کروڑوں ڈالر یہاں لٹا کر جاتے ہیں۔لالچ سے بھرپور حکومت کی اس کام کو بند کروانے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں ہے۔