بیت المقدس میں مزید یہودی بستیوں کی تعمیر جاری

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 22, 2016 | 14:56 شام

فلسطین (شفق ڈیسک) فسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کیمطابق صیہونی حکومت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی برادری کے ردعمل کو نظرانداز کرتے ہوئے بیت المقدس میں صیہونیوں کیلئے مزید سات ہزار مکانات بنانے جا رہی ہے فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کے اس اقدام کا مقصد مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی بستیوں کی توسیع، مشرقی بیت المقدس کو اسکے اطراف کے علاقوں سے الگ کر دینا، اس علاقے میں صیہونی بستیوں میں اضافہ کرنا اور فلسطینیوں کی اراضی پر زیادہ سے زیادہ قبضہ کرنا ہے۔ صیہونی حکو

مت فلسطین مخالف ایک نئے منصوبے کے تحت بیت المقدس میں موجود فلسطینیوں کی تعداد کم کرکے جو سینتیس فیصد ہے صرف بارہ فیصد کرنا چاہتی ہے۔ بیت المقدس کی بلدیہ میں صیہونی حکومت کی پلاننگ کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ امریکا کے صدراتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد اسرائیل جنوری 2017ء میں ہی بیت المقدس میں تیس ہزار سے زائد نئے مکانات بنانا چاہتا ہے۔ فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کے تعلق سے صیہونی حکومت نے اس سلسلے کے اپنے میں بجٹ میں پانچ سو گنا اضافہ کر دیا ہے۔ صیہونی بستیوں کی تعمیر میں اضافے کا یہ عمل ایک ایسے وقت انجام پا رہا ہے جب مسجد الاقصی کیخلاف اسرائیل کی سازشیں جاری ہیں اور مسجدالاقصی کے نیچے سے کھدائی کا سلسلہ بھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔