پی آئی اے طیارہ حادثہ، جنید جمشید کی بھی شہادت

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 07, 2016 | 13:10 شام

اسلام آباد(مانیٹرنگ) پی آئی کے لاپتہ ہونیوالے طیارہ میں پاکستان کی نامور شخصیت جنید جمشید کے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ پاکستان ایئر لائن (پی آئی اے) کا طیارہ پی کے 661 چترال سے اسلام آباد آ رہا تھا کہ اس کا اچانک کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا جس کے بارے میں ابھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ طیارہ حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہوگیا ہے۔ طیارے میں چالیس سے زائد مسافر اور 4 عملے کے ارکان سوار تھے۔ اس طیارے نے تقریبا ساڑھے پانچ بجے اسلام آباد پہنچنا تھا۔ صا
لح جنجوعہ حادثے کا شکار ہونے والے طیارے پی کے 661 کے کیپٹن ہیں۔ عملے میں فرسٹ افسر علی اکرم، ٹرینی پائلٹ احمد جنجوعہ، ایئر ہوسٹس صدف فاروق اور ہوسٹس اسما عادل عملے میں شامل ہیں۔ طیارہ میں پاکستان کی نامور شخصیت جنید جمشیدکے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جن کی تفصیلات معلوم کی جارہی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق جنید جمشید اپنے اہل خانہ کے ہمراہ چترال چھٹیاں منانے گئے تھے اور اب واپس اسلام آباد جا رہے تھے۔ جنید جمشید نے چترال میں اپنی مصروفیات کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی شیئر کی تھی۔ انہوں نے فیس بک پر 3 گھنٹے قبل اپنی نماز ادا کرتے ہوئے تصویر بھی شیئر کی۔ واضع رہے کہ 52 سالہ جنید جمشید نے اپنے کیریئر کا آغاز وائٹل سائنز نامی پاپ بینڈ میں مرکزی گلوکار ہونے کی حیثیت سے کیا، اس بینڈ کے ذریعے انہیں اپنی زندگی میں بیشمار شہرت ملی۔ گلوکاری میں بے انتہا شہرت حاصل کرنے کے بعد ان کا رجحان اسلامی تعلیمات کی طرف بڑھ گیا اور آہستہ آہستہ انھوں نے موسیقی کی صنعت کو خیر آباد کہہ دیا۔ ان کا شمار پاکستان کے نامور نعت خوان اور بزنس مین کے طور پر بھی کیا جاتا رہا ہے۔