نمونیہ سے بچاؤ وٹامن ای سے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 12, 2016 | 15:28 شام

ہیلسنکی (شفق ڈیسک) وٹامن ای سپلیمنٹ کی شکل میں بھی ملتا ہے جبکہ بادام، مونگ پھلی، سبزیوں کے تیل، سورج مکھی اور سویابین کے تیل، گندم اور مکئی میں بھی وافر موجود ہوتا ہے۔ فن لینڈ کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی نہ کرنیوالے عمر رسیدہ افراد اگر اپنی روزمرہ غذا میں وٹامن ای کی صرف 50 گرام مقدار شامل کرلیں تو انہیں نمونیہ ہونیکے امکانات 72 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔ یہ مطالعہ یونیورسٹی آف ہیلسنکی، فن لینڈ کے ڈاکٹر ہیری ہمیلا کی سربراہی میں کیا گیا جسکے دوران سائنسدانوں کی ٹیم نے 1985ء سے 1993ء کے دوران فن لینڈ میں 50 سے 69 سال عمر کے سگریٹ نوش افراد پر کی گئی تحقیق کا از سرِ نو جائزہ لیا۔ اس تحقیق میں 7249469 مرد شامل تھے جنہیں لمبے عرصے تک روزانہ وٹامن ای کی 50 ملی گرام مقدار استعمال کروائی گئی تھی۔ ان تحقیق کے اعداد و شمار کا ایک بار پھر، زیادہ باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ادھیڑ عمری سے بڑھاپے کے دوران وٹامن ای کا روزانہ استعمال سب سے زیادہ اُن افراد کو ہوا جنہوں نے اس عرصے کے دوران سگریٹ نوشی بالکل چھوڑ دی تھی۔ ان میں نمونیہ سے متاثر ہونیکی شرح 72 فیصد تک کم ہوگئی تھی۔ وہ افراد جنہوں نے 21 سال یا اس سے کچھ زیادہ عمر میں سگریٹ نوشی شروع کی تھی، انہیں بھی وٹامن ای استعمال کرنے پر بڑی عمر میں فائدہ ہوا لیکن اُن میں نمونیہ کا خطرہ صرف 35 فیصد ہی کم ہوسکا۔ کم تمباکو نوشی کیساتھ روزانہ ہلکی پھلکی ورزش کرنیوالے گروپ میں وٹامن ای کے استعمال سے نمونیہ کا خطرہ 69 فیصد تک کم ہوگیا۔ سگریٹ نوشوں میں وٹامن ای کا سب سے کم فائدہ ان لوگوں کو ہوا جو بہت زیادہ سگریٹ پیتے تھے اور ورزش کرنے سے جی چراتے تھے۔ وٹامن ای کے استعمال سے اس گروپ میں نمونیہ کا خطرہ صرف 12.9 فیصد تک ہی کم ہوسکا۔ ’’کلینیکل انٹروینشنز اِن ایجنگ‘‘ نامی ریسرچ جرنل میں شائع ہونیوالے اس مطالعے میں ماہرین نے لوگوں سے تمباکو نوشی ترک کرنیکا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ایسا کر کے وہ کسی اور پر نہیں بلکہ خود پر رحم کھائیں گے۔ واضح رہے کہ وٹامن ای سپلیمنٹ کی شکل میں بھی ملتا ہے جبکہ بادام، مونگ پھلی، سبزیوں کے تیل، سورج مکھی اور سویابین کے تیل، گندم اور مکئی میں بھی وافر موجود ہوتا ہے۔