محبوبائیں ’کرائے‘ پر حاصل کرے۔۔۔ایسی حیرت انگیز بات کہ مردوں کے منہ کھلے کے کھلے رہ گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع جنوری 20, 2017 | 20:09 شام

بیجنگ(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں رینٹ اے کار یا رینٹ اے موٹرسائیکل کی دکانیں تو آپ نے بہت دیکھی ہوں گی لیکن چین میں ”رینٹ اے گرل فرینڈ“ کا رجحان حالیہ چند سالوں میں بہت رواج پا چکا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ چینی والدین اپنے بیٹوں پر شادی کے لیے بہت دباﺅ ڈالتے ہیں۔ مجبوراً بیٹے کرائے کی گرل فرینڈز کو اپنے ماں باپ سے ملوا کر ان کے شادی کے دباﺅ سے جان چھڑواتے ہیں۔ یہ رجحان چین میں اس قدر جڑیں بنا چکا ہے کہ اب شادی دفاتر کی طرح باقاعدہ رینٹ اے گرل فرینڈ کے دفتر کھل چکے ہیں جہاں ایجنٹ نوج

وانوں کو یہ سروس فراہم کررہے ہیں۔چینی اخبار گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نوجوان لڑکیاں کرائے کی گرل فرینڈ بننے کے عوض دو دن اور ایک رات کا معاوضہ اوسطاً 3ہزار یوآن (تقریباً 46ہزار روپے)وصول کرتی ہیں۔ ایجنٹس اس سلسلے میں لڑکوں کے ساتھ باقاعدہ معاہدہ کرتے ہیں جس میں درج ہوتا ہے کہ لڑکیاں جسمانی تعلق استوار نہیں کریں گی۔ بعض معاہدوں میں تو ہاتھ پکڑنے سے بھی ممانعت کی گئی ہوتی ہے۔ یہ لڑکیاں چھٹیوں کے دوران لڑکوں کے ساتھ جا کر ان کے والدین سے ملاقات کرتی ہیں اور وہاں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ وہ ان کے بیٹے کی گرل فرینڈ ہیں، تاکہ والدین اپنے بیٹے پر شادی کے لیے دباﺅ نہ ڈالیں۔بعض ایجنٹس لڑکیوں کی ماﺅں کو بھی اس معاہدے میں شریک کرتے ہیں تاکہ معاملات واضح رہیں۔رپورٹ کے مطابق چین میں اس روایت کی وجہ سے ماضی میں کئی طرح کی مشکلات بھی درپیش آ چکی ہیں۔ جنوری 2016ءمیں چین کے صوبے گوانگ ژاﺅ میں ایک لڑکی کرائے کی گرل فرینڈ بن کر ایک لڑکے کے ساتھ گئی اور اس کے گھر سے رقم چرا کر فرار ہو گئی تھی۔ اسی طرح فروری 2014ءمیں فوجیان صوبے میں ایک لڑکا کرائے کی گرل فرینڈ کو نئے سال کی چھٹیوں پر اپنے والدین کے پاس لے کر گیا جہاں والدین نے اسے واقعی اپنے بیٹے کی گرل فرینڈ سمجھتے ہوئے نئے سال کے تحفے کے طور پر 20ہزار یوآن (تقریباً3لاکھ 6ہزار روپے) دے دیئے۔ لڑکی نے بعدازاں یہ رقم واپس کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ یہ مجھے تحفے میں ملی ہے۔