عہد ساز قوال غلام فرید صابری کو بچھڑے 23برس بیت گئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اپریل 06, 2017 | 08:09 صبح

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک): عہد ساز قوال غلام فرید صابری کو بچھڑے 23برس بیت گئے۔ قوالی کی دنیا کے بے تاج بادشاہ اورعہد ساز شخصیت غلام فرید صابری کے مداح آج ان کی تیئسویں برسی منا رہے ہیں، ان کا گایا ہوا کلام آج بھی سننے والوں پر وجد طاری کردیتا ہے۔غلام فرید صابری 1930 میں بھارتی صوبے مشرقی پنجاب میں پیدا ہوئے،انھیں بچپن سے ہی قوالی گانے کا شوق تھا، انہوں نے قوالی کی باقاعدہ تربیت اپنے والد عنایت صابری سے حاصل کی۔ 70 اور 80 کی دہائی ان کے عروج کا سنہری دور

تھا، انھوں نے “بھر دو جھولی میری یا محمد” جیسی قوالی گا کر دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منویا۔قوالی کے فن ميں یکتا حاجی غلام فرید صابری نے 1946 میں پہلی دفعہ مبارک شاہ کے عرس پر ہزاروں لوگوں کے سامنے قوالی گائی، جہاں ان کے انداز کو بے پناہ سراہا گیا۔قوالی کے فن میں استاد کا درجہ رکھنے والے غلام فريد صابری نعتیہ قوالی میں اپنا ثانی نہیں رکھتے تھے، جب آپ محفل سماع سجاتے تو سننے والوں پر سحر طاری ہوجاتا، غلام فرید صابری اور ان کے بھائی مقبول صابری کی جوڑی کا کوئی ہم پلہ نہ تھا۔دنیا بھر ميں ان کے مداح محفل سماع کے منتظر رہتے، ان کی قوالياں پاکستانی اور بھارتی فلموں کا بھی حصہ بنیں ، غلام فرید صابری 5 اپریل 1994ء کو دل کا دورے ميں خالق حقيقی سے جاملے لیکن ان کا فن شائقین موسیقی کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے۔غلام فرید صابری کی قوالیوں میں تاجدارِحرم، بھردو جھولی،سرِلامکاں سے طلب ہوئی، ملتا ہے کیا نماز میں مشہورِ زمانہ کلام رہے۔ آپ کی قوالیوں کو آج بھی اتنی ہی پذیرائی حاصل ہے جتنی پہلے تھی۔۔۔