پاکستان کے ہندو شہریوں نے حافظ محمد سعید کی رہائی کا مطالبہ کر ڈالا ،وجہ جان کر آپ پر بہت کچھ واضح ہو جائے گا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع فروری 02, 2017 | 07:21 صبح

کراچی (ویب ڈیسک) حافظ محمد سعید کی نظر بندی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر ہندو برادری نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ تھر سے آئے ہوئے ہندو برادری کے افراد نے احتجاج کے دوران مطالبہ کیا کہ حکومت حافظ سعید کی نظر بندی فوری ختم کرے۔

 تھر میں فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا، آج ہم حافظ سعید کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ مظاہرے میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک تھیں۔ مظاہرین سے جماعۃ الدعوۃ کراچی کے مسؤل ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، فلاح انسانی

ت فاؤنڈیشن کے وائس چیئرمین شاہد محمود اور ہندو پیچائیت کے نمائندے بانو بھیل و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مزمل اقبال ہاشمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حافظ محمد سعید کی نظر بندی غیر آئینی و غیر انسانی ہے۔ پاکستان میں جماعۃ الدعوۃ کا کردار سب کے سامنے ہے۔ تھر میں بلا تفریق ہندوؤں کی بھی مدد کی ہے۔ آج تھر کی ہندو برادری کا حافظ سعید کی حمایت میں آواز بلند کرنا اس کا واضح ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حافظ سعید کی بلا جواز نظر بندی کے خلاف پہلے کی طرح اب بھی عدالتوں سے رجوع کریں گے۔ ہم عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گی۔ بیرونی دباؤ پر انسانیت کے خیر خواہ کو نظر بند کرنا شرمناک فیصلہ ہے، جسے قوم نے مسترد کردیا ہے۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے وائس چیئرمین شاہد محمود نے کہا کہ حافظ سعید امریکا و بھارت کی نظر میں دہشت گرد لیکن اہل تھر کی نظر میں مسیحا ہیں۔ ہندو پنچائیت کے نمائندے بانو بھیل نے کہا کہ حافظ سعید ہمارے خیرخواہ ہیں۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن انسانیت کی فلاح کے لیے کردار ادا کر رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے حافظ سعید کی نظر بندی قبول نہیں کرتے، حکومت فوری طور پر ان کی نظر بندی ختم کرے۔ علاوہ ازیں جماعۃ الدعوۃ کے تحت حافظ سعید کی نظر بندی کے خلاف شہر کے 10 سے زائد مقامات پر مظاہرے کیے گئے، جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ سخی حسن چورنگی، واٹر پمپ، جوہر چورنگی، شاہین کمپلیکس، نیٹی جیٹی پل، پنجاب چورنگی، ٹیپو سلطان چورنگی، ڈرگ روڈ، گودام چورنگی کورنگی سمیت دیگر مقامات پر مظاہرے ہوئے۔