سویڈن، ہالینڈ۔ بطخوں اور مرغیوں کا صفایا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 28, 2016 | 15:14 شام

سویڈن، ہالینڈ (شفق ڈیسک) یورپ میں پھیلنے کے بعد جنوب مغربی سوئیڈن کے علاقے مورارپ کے ایک پولٹری فارم میں ایچ 5 این 8 وائرس کے اثرات دیکھے گئے تھے۔ اندازہ ہے کہ یہ بیماری ڈنمارک سے سوئیڈن پہنچی ہے۔ اسلئے سوئیڈش فارم پر موجود تمام 2 لاکھ مرغیوں کو ذبح کر دیا گیا ہے تاکہ یہ وائرس ملک میں مزید آگے نہ پھیلے۔ یوں دو دن میں ذبح ہونے والے پرندوں کی تعداد 2 لاکھ 37 ہزار ہوگئی ہے۔ ایچ 5 این 8 وائرس 10 یورپی ممالک سوئیڈن، ڈنمارک، جرمنی، آسٹریا، کروشیا، ہنگری، نیدرلینڈز، پولینڈ، سوئٹزرلینڈ اور روس میں مر

غیوں اور جنگلی پرندوں میں پایا گیا ہے۔ برڈ فلو کے پھیلنے کے خطرے کے پیشِ نظر ہالینڈ میں حکام نے 190000 بطخوں کو تلف کر دیا ہے۔ ایمسٹرڈیم سے 70 کلومیٹر مشرق میں واقعہ بڈنحیوزن کے گاؤں میں برڈ فلو کے وائرس کے پائے جانے کے بعد چھ فارموں پر یہ کارروائی کی گئی۔ ہالینڈ میں حکام نے یہ ظاہر نہیں کیا کہ بطخوں میں کونسی قسم کا برڈ فلو وائرس تھا۔ حکام کا کہنا ہے کہ انھوں نے برڈ فلو پائے جانے والے مقام کے قریب تین کلومیٹر تک کے علاقے کے سارے فارموں میں وائرس کی جانچ کی جا رہی ہے اور دس کلومیٹر تک کے علاقے میں کسی بھی قسم کے پولٹری کو باہر لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ برڈ فلو وائرس پہلی مرتبہ 2014 میں جنوبی کوریا میں پایا گیا تھا۔ بعد میں یہ وائرس جاپان، شمالی امریکہ اور یورپ میں پھیل گیا اور متعدد پولٹری فارم اس سے متاثر ہوئے۔ پولٹری فارم کے مالک کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے لیے بہت بڑا نقصان ہے لیکن اس وقت ایسا کرنا اہم تھا کیونکہ وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنا ہے۔ گذشتہ ماہ سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ طویل فاصلوں تک پرندوں کی موسمیاتی ہجرت کی مانیٹرنگ سے برڈ فلو کے پھیلنے کے خطرے سے خبردار کیا جا سکتا ہے۔ اس وائرس کی بیشتر اقسام انسانوں پر اثر نہیں کرتیں۔ تاہم ایچ 5 این 1 وائرس کی وجہ سے سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ ہلاکتیں متاثرہ زندہ یا مردہ پرندوں کو چھونے سے واقع ہوئیں اور اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ صحیح سے پکے ہوئے کھانے سے یہ وائرس پھیل سکتا ہے۔ اب تک ایچ 5 این 8 وائرس کے کوئی انسانی کیس سامنے نہیں آئے ہیں۔