خواجہ سرائوں کے حقوق کے لئے جید ارکان پارلیمنٹ میدان میں آگئے

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 22, 2016 | 18:40 شام

اسلام آباد(مانیٹرنگ)

جمیعت علماء اسلام ف کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے سینیٹ میں خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے آواز اٹھا دی، کہتے ہیں خواجہ سرا پیدا ہونا کوئی جرم نہیں ، کوئی عیب نہیں، چیئرمین سینیٹ نے خواجہ سراؤں کے حقوق سے متعلق قانون سازی کے لیے 2 ماہ میں بل کا مسودہ تیار کرنے کی ہدایت کر دی۔

خواجہ سرا بھی انسان ہیں، پاکستانی بھی ہیں اور آئین کے تحت جو حقوق عورت اور مرد کو حاصل ہیں، وہی خواجہ سرا کو بھی حاصل ہیں لیکن آج تک خواجہ سرا کو کوئی مقام ملا ، پہچان اور نہ ہی خاندان،

خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھوت جیسا سلوک ہوتا ہے، یہ کہا جمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نےسینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ۔

سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ خواجہ سراؤں کو صرف ناچ گانے کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، پولیس ان سے بھتہ وصول کرتی ہے، ملک میں بہت سے بیوٹیشن، ڈیزائنر اور بھی خواجہ سرا ہیں، کیا 5 لاکھ پاکستانی خواجہ سرا ؤں کی تعلیم ، تربیت اور تحفظ ریاست کی ذمہ داری نہیں؟

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ایسی قانون سازی کی جائے کہ خواجہ سراؤں کو حقوق مل سکیں ۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ریاست اور پارلیمان کی ذمہ داری ہے، سینیٹ کی محروم طبقات سے متعلق کمیٹی اس حوالے سے قانونی مسودہ تیار کر کے 2ماہ میں رپورٹ ایوان کو پیش کرے۔