حضرت سلیمان علیہ السلام کی وصال کا عجیب واقعہ!!!!!!!

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 24, 2019 | 18:56 شام

اس واقعہ میں بہت سی ہدایات ہیں۔ مثلاََ یہ کہ حضرت سلیمان علیہ السلام جن کو ایسی بے مثل حکومت و سلطنت حاصل تھی کہ صرف ساری دنیا پر ہی نہیں بلکہ جنات اور طیور اور ہوا پر بھی ان کی حکومت تھی، مگر ان سب سامانوں کے باوجود وصال سے ان کو بھی نجات نہ تھی اور یہ کہ وصال تو مقررہ وقت پر ہونا تھا ۔ بیت المقدس کی تعمیر جو حضرت داؤد علیہ السلام نے شروع کی، پھر حضرت سلیمان علیہ السلام نے اس کی تکمیل فرمائی، اس میں کچھ کام تعمیر کا باقی تھا اور یہ تعمیر کا کام جنات کے

سپرد تھا، جن کی طبیعت میں سر کشی غالب تھی۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کے خوف سے جنات کام کرتے تھے، ان کی وفات کا جنات کو علم ہوجائے تو فوراََ کام چھوڑ بیٹھیں اور تعمیر رہ جائے۔ اس کا انتظام حضرت سلیمان علیہ السلام نے باِذنِ ربانی یہ کیا کہ جب وفات کا وقت آیا تو موت کی تیاری کرکے اپنی محراب میں داخل ہوگئے، جو شفاف شیشے سے بنی ہوئی تھی۔ باہر سے اندر کی سب چیزیں نظر آتی تھیں اور اپنے معمول کے مطابق عبادت کیلئے ایک سہارا لے کر کھڑے ہوگئے کہ روح پرواز کرنے کے بعد بھی جسم اس عصاء کے سہارے اپنی جگہ جما رہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام کی روح وقت مقرر پر قبض کرلی گئی، مگر وہ اپنے عصاء کے سہارے اپنی جگہ جمے ہوئے باہر سے ایسے نظر آتے کہ عبادت میں مشغول ہیں۔ جنات کی یہ مجال نہ تھی کہ پاس آکر دیکھ سکتے، وہ سلیمان علیہ السلام کو زندہ سمجھ کر کام میں مشغول رہے، یہاں تک کہ سال بھر گزر گیا اور تعمیر بیت المقدس کا بقیہ کام پورا ہوگیا تو اللہ تعالٰی نے "گھن" کے کیڑے کو جس کو اردو میں دیمک کہا جاتا ہے اور قرآن کریم نے اس کو" دابتہ الارض "کے نام سے موسوم کیا ہے، عصائے سلیمانی پر مسلط کردیا۔ دیمک نے عصاء کی لکڑی کو اندر سے کھا کر کمزور کردیا۔ عصاء کا سہارا ختم ہوا تو سلیمان علیہ السلام گرگئے۔ اس وقت جنات کو ان کی وصال کی خبر ہوئی.
قصص اللانبیاء.
اے میرے اللہ قبلہ اول کو یہودیوں کے چنگل سے چھڑا دے اور فلسطینی مسلمانوں مکمل آزادی عطا فرما.آمین