انسانی تاریخ کا ایک اور عجوبہ،حادثے میں مرنے والا مسلم نوجوان ایک دم توڑتےہندو کے جسم میں زندہ ہوگیا

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع دسمبر 20, 2016 | 18:46 شام

احمد آباد(مانیٹرنگ) برین ڈیڈ مسلم نے ہندو کو دیا دل دے کر اتحاد کی مثال قائم کی۔ ملک میں ہندو مسلم اتحاد کی ایک اور مثال قائم ہوئی ہے. حصول ابليا اب جب تک جےگے تب تک ایک برین ڈیڈ مسلم کسان اور اس کے خاندان کے دل و جان سے احسان مند رہیں گے. برین ڈیڈ آصف جنیجا کے دل نے ابليا کو نئی زندگی کو دی ہے.
پیر کو بھاونگر سے پلین کے ذریعے جنےجا کا دل احمد آباد لایا گیا اور ابليا کا دل ٹرانسپلانٹ کیا گیا. بتا دیں کہ یہ گجرات میں کیا گیا پہلا ہارٹ ٹرانسپلانٹ بھی ہے.<

br /> 17 دسمبر کو جنیجا روڈ کراس کرتے وقت ایک تیز رفتار گاڑی سے ٹکر کھانے کے بعد شدید زخمی ہو گئے تھے. انہیں بھاونگر کے سول اسپتال پہنچایا گیا جہاں 20 دسمبر کو انہیں برین ڈیڈ قرار دے دیا گیا.
بھاونگر کے خیراتی اسپتال میں نیوروسرجن ڈاکٹر راجندر كباريا نے بتایا، ‘ہم نے جنےجا کے خاندان سے ان اگدان کرنے کے لئے رابطہ کیا اور وہ راضی ہو گئے. دل کے علاوہ جنےجا کی دو گردے، جگر اور اگناشي بھی چار دیگر ضرورت مندوں کو دیئے جائیں گے. ‘
جنےجا کے دل کے ساتھ چارٹرڈ پلین پیر کو بھاونگر سے صبح 8 بج کر 20 منٹ پر روانہ ہوا تھا. بھاونگر سٹی سے ایئرپورٹ اور اسپتال تک گرین کوریڈور تیار کیا گیا تھا. اس کے بعد صبح 9.30 بجے سرجری شروع ہوئی تھی اور تقریبا 4 گھنٹے کی محنت کے بعد ڈاکٹر نے کامیابی دل ٹرانسپلانٹ کیا