تیسرا مباحثہ،ہیلری پُراعتماد،ٹرمپ کو مات نظر آنے لگی

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع اکتوبر 20, 2016 | 04:57 صبح

لاس ویگاس(مانیٹرنگ)امریکہ کے صدارتی انتخابات سے قبل ڈیموکریٹک امیدوار ہلری کلنٹن اور ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے مابین تیسرا اور آخری مباحثہ بدھ کو ریاست نواڈا کے شہر لاس ویگاس میں ہوا جس میں دونوں کی طرف سے ایک بار پھر تندو تیز بیانات سامنے آئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ فی الحال یہ نہیں بتائیں گے کہ وہ آٹھ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج تسلیم کریں گے یا نہیں۔ اس سے یہ تاثر سامنے آیا ہے کہ ہو سکتا ہے وہ نتائج کو چیلنج کر سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ وہ یہ فیصلہ کرنے کے

لیے انتظار کریں گے کہ آیا نتیجہ قانونی تھا یا نہیں۔

اس پر ہلری کلنٹن نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ہماری جمہوریت کے بارے میں گری ہوئی بات کر رہے ہیں اور میرے لیے یہ حیران کن ہے کہ دو بڑی جماعتوں سے میں ایک کے امیدوار اس طرح کی پوزیشن لیں گے۔"

ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ ماضی میں اپنے ایک ٹی وی شو کو ایمی ایوارڈ نہ دیے جانے پر بھی کہہ چکے ہیں کہ یہ فیصلہ ناانصافی پر مبنی تھا۔

اس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ "مجھے یہ ایوارڈ ملنا چاہیے تھا۔"

آخری مباحثے میں سابقہ دو مباحثوں کی نسبت زیادہ بحث پالیسی امور پر ہوئی لیکن ساتھ ہی ساتھ امیدواروں کی طرف سے ایک دوسرے پر الزام تراشی اسی طرح دیکھنے میں آئی جیسے مہم یا پہلے مباحثوں پر دیکھی گئی تھی۔

ٹرمپ نے الزام عائد کیا کہ کلنٹن کی صدارتی مہم نے ان کے خلاف جنسی رجحات کے الزامات کے لگانے والی خواتین کی منصوبہ بندی کی۔

انھوں نے ان تمام الزامات کو "صریح جھوٹ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "میرے خیال میں یا تو وہ خواتین شہرت چاہتی تھیں اور کلنٹن کی مہم نے ان کے لیے یہ انتظام کیا اور میرا خیال ہے یہ کلنٹن کی مہم ہی ہے جس نے یہ کیا۔"

 

ہلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ یہ خواتین دوسرے مباحثے کے بعد سامنے آئیں جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ انھوں نے کبھی خواتین سے نامناسب دست درازی نہیں کی۔

"ڈونلڈ سمجھتے ہیں کہ وہ خواتین کی بے عزتی انھیں بڑا بناتی ہے۔ وہ ان خواتین کے وقار کے منافی کرتے ہیں اور میرا خیال ہے کہ خواتین یہ جانتی ہیں کہ اس طرح کے سلوک سے کیا محسوس ہوتا ہے۔"