صحرا کے دل میں 'جہنم کا دروازہ'۔۔۔۔۔ جو رات کے اندھیرے میں لوگوں کو نگل جاتا ہے
تحریر: فضل حسین اعوان
| شائع جنوری 31, 2017 | 17:29 شام
![](https://dt4c98r2nr0yq.cloudfront.net/%3Cfunction%20upload_media_to%20at%200x7f838ed7d230%3E/31b8485ae6e64e10aaf21f557eb20330.png)
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک):ترکمانستان کے صحرائے قرہ قوم کے قلب میں ایک بہت بڑا گڑھا ہے جس کا حجم ایک فٹ بال میدان کے لگ بھگ ہے اور اس میں مسلسل 50 سال سے آگ بھڑک رہی ہے۔مقامی افراد اسے 'جہنم کا دروازہ' (ڈور ٹو ہیل) کا نام دیتے ہیں جس میں بھڑکنے والی آگ آتش فشانی سلسلے کا نتیجہ نہیں اور نہ ہی یہاں لاوا بہتا ہے۔بلکہ اس گڑھے میں بھڑکتی ہوئی آگ انسانوں کا کارنامہ ہے جو کہ سوویت یونین کے عہد میں گیس ڈرلنگ کے نتیجے میں ہونے والے حادثے کے باعث بھڑکی، مگر ترکمانستان کے پاس اس کا کوئی آفیشل ریکارڈ
نہیں۔