ہیلری اب بھی صدر بن سکتی ہیں۔۔۔اگر

تحریر: فضل حسین اعوان

| شائع نومبر 13, 2016 | 18:54 شام

 
 

واشنگٹن (مانیٹرنگ) ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر منتخب ہونے پر دنیا بھر میں سوگ کی کیفیت ہے لیکن امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی کے ورکر سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور نو منتخب صدر کے خلاف شدید احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ لیکن ڈیمو کریٹک حمایتوں کیلئے اچھی خبر یہ ہے کہ ہیلری کلنٹن ایک طریقے سے اب بھی صدر منتخب ہوسکتی ہیں۔
نیو یارک پوسٹ کے مطابق صدارتی الیکشن میں ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے 2 لاکھ اضافی ووٹ حاصل کیے ہیں جبکہ ٹرمپ نے الیکٹورل کالج کے

290 ووٹ حاصل کرکے انتخاب جیتا ہے ۔ہیلری کلنٹن نے الیکٹورل کالج کے 228 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

امریکی آئین کے مطابق الیکٹورل کالج کیلئے منتخب ہونے والے الیکٹرز ہی در حقیقت وہ لوگ ہیں جو امریکی صدر کا فیصلہ کرتے ہیں ۔ یہ لوگ 19 دسمبر کو اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ دے کر امریکہ کی صدارت کیلئے مہر تصدیق ثبت کریں گے۔ امریکی قانون کے مطابق کسی بھی الیکٹر کو کسی خاص امیدوار کیلئے ووٹ ڈالنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا اس لیے کوئی بھی شخص اپنی پارٹی کے امیدوار کی بجائے دوسرے امیدوار کو بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ 2000 میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے دوران جارج بش کے خلاف بھی ایک شخص نے بغاوت کرتے ہوئے مخالف امیدوار ایل گور کو ووٹ ڈال دیا تھالیکن پھر بھی بش الیکشن جیت گئے تھے۔ واضح رہے کہ ایسے اکا دکا واقعات ہی سامنے آئے ہیں جب الیکٹرز نے پارٹی کے مخالف امیدوار کو ووٹ دیا ہو لیکن امریکی صدارتی انتخابات کی تاریخ میں 99 فیصد الیکٹرز نے اپنی پارٹی کو ہی ووٹ دیے ہیں۔

دوسری جانب 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات تاریخ کے سب سے متنازعہ ترین الیکشن ہیں جن کے نتائج کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اس لیے ڈیموکریٹک حمایتوں کو امید ہے کہ الیکٹرز کی ووٹنگ کے دوران 19 دسمبر کو ریپبلکن پارٹی کے متعدد لوگ بغاوت کرتے ہوئے ہیلری کلنٹن کو ووٹ دے سکتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے صدر بننے کا تھوڑا سا امکان موجود ہے۔